ٹنڈو جام ، ریٹائرڈ ملازمین کی مطالبات کی منظوری تک بھوک ہڑتال

225

ٹنڈو جام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ریٹائرڈ ملازمین کی اپنے مطالبات کے حق میں تامرگ بھوک ہڑتال ایک ملازم کی حالت خراب اپنے مطالبات کی منظوری تک بھوک ہڑتال جارہی رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ملازمین اپنے بقایات جات کی وصولی کے لیے وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ملازمین کے رہنما فقیر محمد بلوچ اور اصغر تینو نے پریس کو بتایا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی نے ان کے ریٹائرڈ منٹ کے بقایا جات ادا نہ کرکے اور بار بار پھر تسلی دے کر انہیں تا دم مرگ بھوک ہڑتال پر مجبور کر دیا ہے زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے ان کے گھر والے فاقہ کشی پر مجبور ہیں عید کے دن بھی ان کے گھروں میں فاقہ تھا۔ انہوں نے کہا ہم 4 سال سے اپنے بقایا جات کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن یو نیورسٹی کے باقی سارے کام ہو رہے ہیں لیکن غریب ملازمین کا حق دینے کے بجائے 4 سال سے انہیںدر بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا ہوا ہے۔ انہوں نے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ بہت جلد ان کے مسائل کو حل کر دیا جائے گا لیکن اس وعدے کو بھی ڈیڑھ سال گزر گیا ہے لیکن انہوں نے بھی صرف وعدے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا ریٹامنٹ کے بعد ملازمین کی اپنے بقایاجات پر اُمید ہوتی ہے کہ ان کے مل جانے سے وہ باقی زندگی کی گزر بسر کے لیے کچھ کرے لیکن سندھ زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ کو اس بالکل احساس نہیں ہے جس کی وجہ سے آج اس شدید گرمی کے موسم میں اپنے بچوں کے ساتھ احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے صوبائی رکن اسمبلی اور وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور رکن قومی اسمبلی سید طارق شاہ جاموٹ سے اپیل کی کہ وہ ہمارے مسئلے کو حل کراکے ہم غریب ملازمین کو ان کا حق دلائیں اس موقع پر فقیر محمد بلوچ کی طبیعت شدید گرمی کی وجہ سے خراب ہو گئی جنھیں سول اسپتال حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔