مفاد پرستی کی سیاست ملک و قوم کیلیے زہر قاتل ہے، اسد اللہ بھٹو

402

کراچی: ملک کی تعمیر و ترقی محنت کشوں اورریٹائرڈ ملازمین کے بغیر ممکن نہیں ہر محاذ پر ریٹائرڈ ملازمین کا تحفظ اور درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کرتے رہیں گے۔

بڑھتی ہوئی بیروزگاری،غربت اور معاشی بدحالی کا واحد حل اللہ کے نظام میں ہے موجودہ مہنگائی کے دور میں ریٹائرڈ ملازمین اورمزدوروں کازندہ رہنا ایک معجزہ ہے۔موجودہ نظام مزدو،محنت کش اور ریٹائرڈ ملازمین کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے۔پاکستان سے محبت کا دوسرا نام پاک فوج ہے۔

وطن عزیز کے محنت کشوں اورریٹائرڈ ملازمین پاکستان کے سکیورٹی اداروں،پاک افواج سمیت دیگر اداروں کو بدنام کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے، ان خیالات کا اظہارمزدور و یٹائرڈ ملازمین کی تنظیموں اور سیاسی و سماجی رہنماوں نے وفاتنظیم فلاح وبہبود(ریٹائرڈ ملازمین صوبہ سندھ) رجسٹرڈ کے مرکزی رہنما  احمد سلمان شاہین کی زیر میزبانی کی جانب سے تمام ریٹائرڈ ملازمین اور سیاسی سماجی رہنماوں کے اعزازمیں عید ملن پارٹی کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔

جس کی صدارت اسد اللہ بھٹو نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کی جبکہ مہمانان خاص میں سینئر مزدور رہنماء حبیب الدین جنیدی صدر پیپلز لیبر بیورو صوبہ سندھ، شکیل یامین کانگا سکریٹری جنرل آل پاکستان نیوز پیپرز ایمپلائز کنفیڈریشن، محمد اسلم خان صدر کراچی گرینڈ الائنس، قاضی سراج صدر جسارت لیبر فورم پاکستان،اعظم چودھری صدر پی آئی اے ریٹائرڈ ایمپلائز یونین پاکستان، لیاقت علی ساہی مزدور رہنما اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سلطان محمود تاجوانی سابق یو سی ناظم رہنما وایم کیوایم، محمد سلمان بٹلہ ڈپٹی چیف آرگنائیزر علما ء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان،سرپرست اعلیٰ وفا تنظیم فضل عثمانی،محمد علی،مقیم خان، اکمل شاہ، فہیم احمد، عبدالواحد، انصار احمد صدر نیشنل پریس کلب محمد افضل وارثی سمیت ریٹائرڈ ملازمین اور سیاسی سماجی رہنماوں نے کشیر تعداد میں شرکت کی،اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مزدور و یٹائرڈ ملازمین کی تنظیموں اور سیاسی و سماجی رہنماوں نے کہا  کہ ظلم و جبر اور استحصال پر مبنی نظام نے سترسال میں مزدوروں کو ترقی کرنے اور آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیا ہے۔

موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے مزدوروں اور ریٹائرڈ ملازمین کیلیے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی سیاسی جماعت اس حوالے سے کوئی واضح ویژن رکھتی ہے۔ مزدوروں کو کارخانوں اور کسانوں کو زمینوں کی پیداوار میں حصہ دار بنایا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے دیگر سرکاری ملازمین کی تنخواہ پنشن میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے۔گزشتہ کئی سالوں سے پنشنرز کو مکمل نظرانداز کیا جارہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے موجودہ حکومت نے پنشن میں دس فیصد  اضافہ کیا جو کہ 70 فیصدبڑھنے والی مہنگائی کے مقابلے میں اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق گروپ لائف انشورنس ریٹائرمنٹ پر ملازمین کو دی جائے جس طرح بلوچستان اور کے پی کے میں دی جا رہی ہے اس پر وفاق سندھ اور پنجاب میں بھی عمل درآمد کیا جائے۔ہر محاذ پر ریٹائرڈ ملازمین کا تحفظ اور درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کرتے رہیں گے۔جن کو ہولڈ نگ کمپنی اور پاوونگ کے رویے کی شدید مذمت جنہوں نے عید کے دنوں میں سیکڑوں ریٹائرڈ ملازمین بیواؤں یتیموں کی پنشن بند کرکے انہیں عید کی خوشیوں سے محروم کیا۔ان رہنماوں نے کہا کہ ملک کے مزدور،  ریٹائرڈ ملازمین اور سیاسی سماجی رہنماانتشار اورفساد کی سیاست کو مستردکرتے ہیں اورقیام پاکستان کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے عملی جدوجہد کررہے ہیں۔

پاک فوج کیخلاف مہم جوئی پرسخت احتجاج کرتے ہوئے اسے یہودی،بھارتی وقادیانی سازش قراردیتے ہیںانہوں نے کہا کہ ملک وقوم کی شان افواج پاکستان کوبدنام کرنیکی کوئی سازش انتہائی ناقابل برداشت ہے 22 کروڑغیورپاکستانی عوام کے دل اپنی پاک فورسزکے ساتھ دھڑکتے ہیںپاک فوج کوبدنام کرناملک دشمن قوتوںاورانکے ایجنٹوںکی سراسرناپاک گہری سازش ہے۔نیزان رہنمائوںنے مزیدکہاکہ فوج کوبلاجوازسیاست میںگھسیٹ کراسکے مورال کوہرگزہرگزمجروح نہ کیا جائے جوسراسرملکی وقومی مفادکے منافی ہے۔

مزدور و یٹائرڈ ملازمین کی تنظیموں اور سیاسی و سماجی رہنماوں ملک میں تیزی سے بڑھتی مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر، بجلی، پیٹرول، ڈیزل کی قیمتیں ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر ہیں جس کی وجہ سے اشیا خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے اور عوام کی زندگی دوبھر ہوکررہ گئی ہے۔ آٹا، چینی، گھی،دالیں سبزیاں تک عوام کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے ر یٹائرڈ ملازمین ودہاڑی دار مزدور اور نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ سب سے زیادہ پریشان فاقوں پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں ہوش کے ناخن لیں اور جمہوری روایات کو برقرار رکھیں۔موجودہ حالات میں گالی گلوچ کی گندی سیاست کو پروان چڑھایا جارہا ہے جو قوم پہلے ہی گرو بندی،فرقہ پرستی اور مختلف خانوں میں تقسیم ہے اس کو موجود ہ سیاستدان تشدد اور انارکی طرف اکسا رہے ہیں جو قابل مذمت اور تشویشناک ہے۔گالی گلوچ اور مفادپرستی کی سیاست ملک و قوم کیلیے زہر قاتل ہے۔عوام مہنگائی کے ہاتھوں مجبورفاقوں پر مجبور جبکہ حکمران نعروں تک محدودہیں۔

انہوں نے کہا کہ سود ی نظام کے خاتمے کے بعد ہی روپے کی قدر میں اضافہ اور ملکی معیشت میں استحکام پیدا ہوگا موجودہ معاشی نظام سے مہنگائی، بے روزگاری سمیت دیگر مسائل کو حل نہیں کیا سکتا, جب تک قرآن و سنت کا نظام رائج نہیں ہوگا اس وقت تک مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھتے جائیں گے۔