اداروں کیخلاف منفی پروپیگنڈا قابل مذمت ہے،جاوید قصوری

291

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا قابل مذمت ہے۔ سیاستدان قومی سلامتی کے اداروں اور معزز عدلیہ کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، اس قسم کے اقدامات سے ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچے گا۔ پاکستان کو 1973ء کے آئین کے مطابق آگے بڑھنا ہے۔ ملکی حالات دن بدن گھمبیر ہو تے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ رور مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ داخلی انتشار اور افراتفری سے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہورہی ہے۔ کچھ عناصر اپنے سیاسی مفادات کی خاطر قومی مفادات کو بھی داؤ پر لگانا چاہتے ہیں۔ ان کی روک تھام کو یقینی بناتے ہوئے منفی سیاست کا خاتمہ نا گزیر ہے۔ پاکستان کی آزادی، خود مختاری اور سلامتی سب کچھ داؤ پر لگ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کو امپورٹڈ حکومت چاہیے اور نہ ہی سلیکٹڈ حکمران چاہییں۔ انہیں صرف اور صرف محب وطن قیادت کی ضرورت ہے جو ان کے مسائل کو فی الفور حل کرسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک کوموجودہ بحرانوں سے نکالنے کا واحد ریاست نئے انتخابات ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ سیاستدان آپس کی چپقلش کے بجائے عوامی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کام کریں۔ 1973ء کے آئین نے تمام اداروں کی آئینی و قانونی حدود کا تعین کردیا ہے۔ ایک دوسرے کی حدود و قیود کا احترام ہونا چاہیے۔ان کے معاملات میں دخل اندازی درست نہیں، اس حوالے سے بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ملک و قوم کی حالت زار کو بدلنے کے لیے چہرے بدلنے کے بجائے فرسودہ نظام کو بدلنا ہوگا۔ پاکستان میں حکمرانوں کی عاقبت نا اندیش پالیسیوں کی بدولت گریجویٹ افراد کی بے روزگاری کی شرح میں 16فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔