سیاست میں گالم گلوچ اور تشدد کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا،عمرفاروق

253

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمرفاروق گجر اور جنرل سیکرٹری میاں محمدفاروق نے کہا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ قوم کی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے، نفرت اور دشمنی کے الزامات والی شدید تقسیم اور پولرائزڈ سیاسی ماحول میں، تمام سیاسی لیڈرز کو سیاسی ماحول کی تنزلی پر حقیقی معنوں میں فکر مند اور پریشان ہونا چاہیے کیونکہ دن بدن ملک شدید پولرائزیشن کی جانب بڑھ رہا ہے، سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی کا راستہ اپنانا چاہیے، سیاست میں گالم گلوچ اور تشدد کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا، صحت کی سہولیات ریاست کی بنیادی ذمے داری ہے۔چودھری عمرفاروق گجر نے کہاکہ انقلاب لانے والوں کے لیے ضروری ہے کہ ان میں تقوی ہو، جس میں تقوی نہیں وہ انقلاب نہیں لاسکتا، جب ہم بدلیں، آپ بدلیں تو سوسائٹی بدل جائے گی تو انقلاب آئے گا، بدقسمتی سے آج بھی ہماری معیشت انہی لوگوں کی مقروض ہے جو کئی عشروں سے ملک کو نچوڑ رہے ہیں،ملک میں مارشل لا بھی لگے، روٹی کپڑا مکان،ایشیا کا ٹائیگر بنانے کا نعرہ بھی آیا اور تبدیلی کے نعرے دیکھے لیکن کوئی بھی ہمیں قرضوں سے نجات نہیں دے سکا،پھر بھی کہتے ہیں موقع دو،ان کو ایک سو سال بھی موقع ملتا رہے یہ ملک کے حالات تبدیل نہیں کر سکتے، ان کو ملکی مفادات نہیں بلکہ ذاتی مفادات کی فکر ہے اور اپنی اپنی باری کا انتظار ہے۔ گزشتہ 75 سالوںسے غریب عوام کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی، 300ڈیم بنانے کا دعویٰ کرنے والے عوام کو 3 ڈیم دکھا دیں تو ان کو انعام دیں گے،پاناما لیکس پینڈورا پیپز میں انہیں لوگوں کے نام ہیں جو75 سالوں سے حکومت کر رہے ہیں، ملک کا قرض جو اب51 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اس کے بھی یہی لوگ و مافیا ذمے دار ہیں،ملک میں تفریق اور غیر یقینی صورتحال ہے، آپ جو بھی بن جائیں مگر اگر اللہ ناراض ہے تو آپ ناکام ہیں، ہوشیار وہ ہے جو فساد کے زمانے میں ایک سنت زندہ کرے۔