نئی حلقہ بندیوں کے الیکشن کمیشن کے شیڈول  کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست

213
new constituencies

 اسلام آباد:سپریم کورٹ نے نئی حلقہ بندیوں کے الیکشن کمیشن کے شیڈول  کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر  رجسٹرار آفس کے لگائے گئے اعتراضات ختم کردیے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے پی ٹی آئی کی رجسٹرار آفس کے اعتراض کے خلاف پی ٹی آئی کی اپیل پر ان چیمبر سماعت کے دوران تحریک انصاف کی درخواست  اوپن کورٹ میں سماعت کیلئے  مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

منگل کو جسٹس اعجاز الاحسن نے  رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف پی ٹی آئی کی اپیل پر چیمبر میں سماعت کی۔ایڈووکیٹ فیصل چوہدری اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری تحریک انصاف کی جانب سے  پیش ہوئے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریک انصاف کی حلقہ بندیاں رکوانے سے متعلق درخواست پر رجسٹرار آفس کے  اعتراض ختم کر تے ہوئے حلقہ بندیوں سے متعلق تحریک انصاف کی  درخواست پر اوپن کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں کے شیڈول   خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا  کہ نئی مردم شماری ہونے تک نئی حلقہ بندیوں کی ضرورت نہیں، الیکشن کمیشن کا شیڈول غیرآئینی اور غیر قانونی ہے، الیکشن کمیشن اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو انتخابی عمل یقینی بنانے کا حکم دیا جائے، الیکشن کمیشن کو کسی قسم کی انتخابی عمل میں تاخیر سے روکا جائے، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیا گیا حلقہ بندیوں کا شیڈول غیر آئینی ،غیر قانونی قرار دیا جائے۔  رجسٹرار سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست کو اعتراض لگا کر واپس کر دیا تھا۔ تحریک انصاف نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل دائر کی تھی۔