عمران خان کا دور 43 ماہ عوام پر بجلیاں گراتا رہا

210

اسلام آباد (آن لائن) عمران خان کا 43 ماہ کا دور حکومت عوام پر بجلیاں گراتا رہا، مجموعی طور پر ان 43 ماہ میں عوام پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے 1290 ارب سے زائد کا بوجھ ڈالا گیا، عمران خان کی حکومت میں سرکلر ڈیٹ میں 2200 ارب کا اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد جہاں مہنگائی میں اضافہ ہوا وہیں بجلی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، پاکستان تحریک انصاف کی 43 ماہ تک رہنے والی حکومت کے دوران ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 34 بار بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ اضافہ ہوا جبکہ 9 بار قیمتوں میں کمی کی گئی۔ عمران خان کی حکومت میں ستمبر 2018ء سے مارچ 2022ء تک سہ ماہی اور ششماہی بنیادوں پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ مالی سال 2017-18 کیلیے سہ ماہی بنیادوں پر 1 روپے 49 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا جس سے عوام پر 198ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا، 2019-20 کی پہلی سہ ماہی کیلیے ایڈجسٹمنٹ کے نام پر 14 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا، مالی سال 2019-20 کی آخری سہ ماہی اکتوبر سے دسمبر میں بجلی کے صارفین پر 72 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا، جنوری سے مارچ 2020 تک کیلیے 89 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا، 2020-21 کی آخری 2 سہ ماہیوں کی مد میں 1 روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔ 43 ماہ کے دوران عوام سے بجلی کی قیمتوں کے ذریعے ایک ہزار 290 ارب روپے نکلوائے گئے۔ 2018 میں جب تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی تو سرکلر ڈیٹ کی مد میں 400 ارب روپے کے واجبات تھے جو دسمبر 2021 میں 2800 ارب روپے ہوگئے تھے، حکومت کی جانب سے 200 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد سرکلر ڈیٹ کی رقم اب 2600 ارب روپے ہوچکی ہے۔