صدر مملکت کا90روز سے بھی پہلے انتخابات کرانے پر زور

217

اسلام آباد (آن لائن )صدر ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت ہونیوالے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں 90روز کے اندر ملک میں انتخابات کرانے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر صدر مملکت الیکشن کمیشن پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ انتخابات 90روز میں ہی کرائے جائیں ۔ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں ہونیوالے اجلاس میں ڈاکٹر بابر اعوان،فواد چوہدری ،سیکرٹری قانون اوردیگر افسران موجود تھے ۔اجلاس میں قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے 90دن کے اندر الیکشن کروانے سے متعلق امور پر بات ہوئی ۔ذرائع کا کہناہے کہ صدر عارف علوی ،عمران خان کے احکامات پر 90روز سے بھی پہلے انتخابات کرانے پر زور دے رہے ہیں تاہم الیکشن کمیشن کا اس حوالے سے موقف ہے کہ سابق فاٹا سے قومی اسمبلی کی چھ نشستیں ختم ہوچکی ہیں وہاں پر نئی حلقہ بندیاں ناگزیر ہیں اسی طرح کراچی کو مختلف اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے وہاں پر مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے مسائل حل ہونا باقی ہیں ۔انتخابات کے حوالے سے تمام آئینی شقوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں آرٹیکل 48 کی شق پانچ ،سیکشن 57کی شق ایک ،آرٹیکل 224کی شق دو اور انتخابات کے انعقاد میں وقت کی چھوٹ دینے سے متعلق آرٹیکل 254کا بھی حوالہ دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود صدر بضد ہیں کہ انتخابات 90روز سے بھی پہلے کروائے جائیں اور اس سلسلے میں انہوں نے چیف الیکشن کمشنرکوخط بھی لکھنے کافیصلہ کیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ صدر گزشتہ روز ہی تاریخ کا اعلان کرنا چاہتے تھے مگر وزارت قانون اور آئینی ماہرین کا موقف تھا کہ اس بارے الیکشن کمیشن سے مشاورت ناگزیر ہے ۔