مویشیوں میں لمپی وائرس کا پھیلاؤ، مرنے والے جانوروں کی تعداد 107 ہوگئی

402
مویشیوں میں لمپی وائرس کا پھیلاؤ، مرنے والے جانوروں کی تعداد 107 ہوگئی

کراچی: مویشیوں میں جلدی بیماری سنگین ہوگئی ہے جس کے باعث مرنے والے جانوروں کی 107 ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق صوبائی ٹاسک فورس نے لمپی اسکن ڈیزیز کے اعداد وشمار جاری کردیئے ہیں۔

جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق صوبائی ٹاسک فورس نے کہا کہ ایک روز میں مزید 40 جانور مر گئے اور بیمار جانوروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ بیمار جانوروں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ 539 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔صوبائی ٹاسک فورس نے بتایاکہ سب سے زیادہ جانور ضلع ٹھٹھہ میں مرے ہیں، ٹھٹھہ میں 31، ضلع حیدرآباد میں 25 اور کراچی میں مرنے والے جانوروں کی تعداد 18 ہے جبکہ خیرپور میں 11 جانور مرے ہیں۔

ماہرین کے مطابق  لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار  بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

ماہرین نے کہاکہ سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔