کسانوں کا پر امن احتجاج ،گرفتاری و تشدد قابل مذمت ہے،علی گورایہ

268

فیصل آباد(جسارت نیوز)کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمدگورایہ نے لاہورمیں کسانوں کے پرامن احتجاج پرتشدداورگرفتاریوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمران طبقہ نے کسانوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان پر تشددکرکے اپنے کسان دشمن،زراعت دشمن اورملک دشمن ہونے کا ثبوت دیا ہے،لاہورمیں کسان کھادوں کی عدم دستیابی،پیٹرولیم مصنوعات اوربجلی وزرعی مداخل میں ہوشربااضافے کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے جس پر پولیس نے تشدد کیااورکسانوں کو گرفتارکیاجس کی ہم بھرپورمذمت کرتے ہیں۔انہوںکسانوں کے احتجاج کو روکنے کے حکومتی ہتھکنڈوں اور ان پر لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کا طرزعمل آمرانہ ہے۔ ملک کے ہر شہری کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے۔ حکومت مختلف جابرانہ طریقوں سے اپنے خلاف تنقید کو روکنے کی مہم جوئی کر رہی ہے جسے ہر طبقہ فکر کے افراد نے مسترد کر دیا ہے۔چودھری علی احمد گورایہ نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دور میں کسان دربدر ہو گئے۔ کسانوں کو نہری پانی دستیاب نہیں، ٹیوب ویلوں کے بجلی کے بل آسمان سے باتیں کر رہے ہیں، پیک سیزن میں کھاد غائب ہو گئی، عدم دستیابی سے فصلوں کو شدید نقصان ہوا۔ کھاد قلت اسکینڈل کی فوری آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔ ملک کا کاشت کار فاقوں پر مجبور، حکمران اشرافیہ عیاشی کر رہی ہے۔ زرعی مشینری کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ، بیجوں پر سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے زراعت ، صنعت، صحت، تعلیم سمیت تمام شعبے زوال پذیر ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی مداخل اور مشینری پر 17فیصد جی ایس ٹی ختم کیا جائے۔ زرعی ٹیوب ویلوں پر سابق 5روپے 35پیسے فی یونٹ ٹیرف بحال کیا جائے۔ زرعی ٹیوب ویل بلوں پر مختلف ٹیکسز کا فی الفور خاتمہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ نہری پانی کی بے جا بندش کو ختم کیا جائے اور ٹیل تک بغیر کسی رکاوٹ کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ کھاد اور بالخصوص ڈی اے پی کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔ ڈی اے پی کا ریٹ 3ہزار روپے فی بوری کیا جائے۔ گندم کی فی من سپورٹ پرائس کو 25سو جبکہ کپاس کا ریٹ 10ہزار فی من کیاجائے۔