پختونخوا: مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کیخلاف توہین عدالت کی نئی درخواست

218

پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہ لینے کے خلاف توہین عدالت درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔

سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس  وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہ لینے کے خلاف توہین عدالت درخواست پیپلزپارٹی کی رہنما  شازیہ طہماس نے جمع کروائی ۔

وکیل درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ تفصیلی فیصلے میں عدالت نے وزیراعلی کابینہ اور اسپیکر کو ممبران سے 14 دن میں حلف لینے کا حکم دیا  تھا  ۔

وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ 14 دن گزر گئے ابھی تک ممبران سے حلف نہیں لیا۔

عدالت  نے ایڈوکیٹ جنرل آفس کو ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 11 بجے تک ہمیں عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق آگاہ کریں۔ اگرعمل درآمد نہیں کراسکتے تو پھر وزیراعلی اورا سپیکر کو بلائیں گے۔

جبکہ پشاورہائیکورٹ  میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواستوں  پر بھی سماعت  ہوئی ، عدالت نے وزیراعلی اورا سپیکر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے معاملے پر سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔

پشاور ہائیکورٹ میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کے جانب سے 28 مارچ  کے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے دائر درخواستوں  بھی سماعت ہوئی ۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی کے جانب سے 28 مارچ  کے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے دائر درخواستوں  کو عدالت نے  سماعت کیلیے منظور کرلیا ۔

وکیل اسپیکر صوبائی اسمبلی علی عظیم آفریدی ایڈوکیٹ  نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے ہم متاثر ہوئے ہیں اسپیکر خود سے اسمبلی اجلاس نہیں بلاسکتا۔

جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار  کیا کہ ا سپیکر وزیر اعلی سے براہ راست کمیونیکیشن نہیں کر سکتا بلکہ سیکرٹری اسمبلی کے ذریعے رابطہ کرے گا۔

اس کے جواب نے وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جی بلکل نہیں کر سکتا لیکن تفصیلی فیصلے سے ہم متاثر ہوئے۔

عدلت نے ریمارکس دیئے کہ اگلی سماعت پر سب کو سنیں گے اس میں فریقین کو نوٹس کرتے ہیں۔ نظر ثانی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ۔