پیکا ڈریکونین لاء ہے ، ہر فورم پر مخالفت کی جائے گی ، صحافی ایکشن کمیٹی

520
پیکا آرڈیننس پہ حکومت کو نوٹس ، سیکشن 20کے تحت گرفتاریاں نہ کرنے کا حکم

صحافتی تنظیموں نے پیکا قانون کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ڈریکونین لاء سے تعبیر کیا ہے ، ترجمان نے کہاکہ آزادی اظہار رائے کو دبانے کی کوشش والے قانون یا ترمیم کی ہر فورم پہ مخالفت کی جائے گی.

تفصیلات کے مطابق آزادی صحافت کے تحفظ اور آزادی رائے کے فروغ کو یقینی بنانے کیلیے صحافتی تنظیموں اے پی این ایس ، سی پی این ای ، پی بی اے ، پی ایف یوجے ، اور ایمینڈ پر مبنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پریونشن آف الیکٹرونک کرائم ایکٹ (پیکا) 2016 میں انتھائی عجلت اور اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے دی گئی تجاویز کو نظر انداز کرتے ہوئے صدارتی آرڈینینس کے ذریعے تنقیدی اور تعمیری آوازوں کو دبانے کے لیے کی گئی ترامیم کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ڈریکونین آرڈیننس سے تعبیر کیا ہے .

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایسی کوئی بھی ترامیم ، قانون یا آرڈیننس جس میں آزادی اظہار کو دبانے کی کوشش کی جائے گی اسکی ہر فورم پہ مخالفت کی جائے گی .