مغرب سے مذاکرات کا آغاز ہونا ہی بڑی کامیابی ہے ، طالبان

194

اوسلو(مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار یورپی ممالک کے دورے کو کامیابی کی پہلی سیڑھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی سفارت کاروں سے مذاکرات بذات خود بڑی کامیابی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اوسلو میں طالبان کا وفد وزیر خارجہ کی سربراہی میں مغربی ممالک کے سفارت کاروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیںجس کا مقصد2 دہائیوں کے جنگ زدہ افغانستان میں انسانی بحران کا حل ڈھونڈنا ہے۔ اوسلو کی برفانی پہاڑی کی چوٹی پر واقع سوریا موریا ہوٹل میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے افغان وزیر خارجہ ملا امیر اللہ متقی کا کہنا تھا کہ ملاقات کا کوئی نتیجہ نکلے یا نہیں لیکن مغرب میں مغربی ممالک کے سفارت کاروں سے مذاکرات کا آغاز ہی ہوجانا اپنی ذات میں ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں مزید کہا کہ ان ملاقاتوں سے ہمیں یقین ہے کہ افغانستان کے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی مغربی ممالک کا تعاون حاصل ہوگا۔ اوسلو میں طالبان کے ساتھ مغربی ممالک کے مذاکرات ناروے کی دعوت پر ہورہے ہیں جس میں وزیر خارجہ امیر اللہ متقی کے سربراہی میں طالبان کا وفد امریکا، فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، یورپی یونین اور ناروے کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے۔