ہر کرمنل پیپلز پارٹی کی شلٹر میں چھپا ہے، سید عبد الرشید

265
لراچی: سید عبدالرشید سمیت دھرنے کے شرکا ٹاور پر نماز ادا کر رہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر ) بلدیاتی کالے قانون کے خلاف جماعت اسلامی کے ایم پی اے سید عبدالرشید کی قیادت میں ٹاور پر دھرنا دیا گیا، سندھ حکومت کو کراچی کو بااختیار بلدیاتی نظام دینا ہوگا دھرنے کے شرکا کا مطالبہ۔سندھ اسمبلی کے رکن و امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی سید عبدالرشید نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر آج صرف ٹاور بند کیاہے، اگر سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون واپس نہ لیا تو ماری پورروڈ،شاہین کمپلیکس،شون چورنگی کلفٹن،ڈی ایچ اے سگنل سمیت اہم سڑکیں بند کردیںگے، حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ پورا کراچی منظم ہورہاہے، ہر چوک چوراہے سڑک تک احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا ہے، سب جانتے ہیں کے چند وڈیروں نے سندھ کو یرغمال بنا رکھا ہے ،منشیات فروشوں سے لے کر ہر قسم کا کرمنل پیپلزپارٹی کے شیلٹر میں چھپا ہوا ہے اورتمام شعبوں میں کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے،سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پہلے براہ راست اس کے پاس موجود اداروں کو چلا لے پھر شہری حکومت کے قائم کردہ اداروں پر قبضہ کرے شہر کو کچھ دے تو نہیں سکے لیکن شہری حکومت کے اداروں پر قبضہ کر کے کریڈٹ لینا چاہتے ہیں، شہر کو ادارے نعمت اللہ خان اور مئیر عبدالستار افغانی نے دیے، پیپلزپارٹی بتائے کریڈٹ لینے کے سوا شہر کو کونسا ادارہ بنا کر دیا ہے،سید عبدالرشید نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے بااختیار بلدیاتی حکومت بنانے میں کیا خوف ہے، انہیں ڈر ہے کہ شہری حکومت میں انکی کرپشن کے راستے بند ہوجائیں گے،جماعت اسلامی اپنی ذات کے لیے نہیں شہر کے لیے حقوق مانگ رہی ہے کراچی میں رہنے والے سندھی ، پنجابی ، پٹھان ، کشمیری ، سرائیکی ،بلوچ ، میمن ، کچھی سب کے لیے حقوق مانگ رہی ہے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینا ہوںگے اگر یہ کالا بلدیاتی قانون واپس نہ لیا تو پورا شہر بند کردیں گے ۔جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے نائب امیر سفیان دلاور کا کہنا تھا کہ شہر کراچی کے حقوق کی یہ جنگ گلیوں چوکوں اور چوراہوں تک پہنچ چکی ہے آج ٹاور بند کیا ہے لیکن یہ تحریک یہاں نہیں رکے گی۔ اس موقع پر رہنما جماعت اسلامی فضل الرحمن ، ظہور جدون ، سید جواد شعیب، غیاث عباسی، سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا ۔بعدازیں ٹاور کا علامتی دھرنا 6 گھنٹے بعد ختم کرکے دھرنے کے شرکا مرکزی دھرنا گاہ سندھ اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔