ملک بھر کے نوجوانوں کی مقبول طلبہ تنظیم جمعیت کے قیام کو 75 سال مکمل

906

ملک بھر کے اسلام پسند طلبا و طالبات میں منفرد مقام رکھنے والی  طلبہ حقوق کی علمبردار تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ آج اپنا ڈائمنڈجوبلی یوم تاسیس منا رہی ہے .اس سلسلے میں جمعیت کے تحت ملک بھر میں اجتماعات،ریلیاں اور تاسیسی کانفرنسز کا سلسلہ گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔

74سالہ جدوجہد سے متعلق اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلی حمزہ صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں موجودہ بحران کا حل طلبا یونین کی بحالی کے ذریعے دور کیا جاسکتا ہے،انکا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی منظر نامے پر نظر دوڑائیں تو تقریبا ہر سیاسی  جماعت پہ موروثیت کا قبضہ ہے اور نااہل قیادت کا سیلاب امڈا چلاآرہا ہے ، ایسا اس لیے ہے کہ  طلبہ کو یونین سازی کی  اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ملک میں ہر ایک کو یونین سازی کا اختیار ہے چاہے وہ کسی شعبے سے تعلق رکھتا ہو تو پھر ملک کے مستقبل یعنی طلبہ کو کیوں  اس  سے محروم رکھا جارہا ہے .انہوں نے مزید کہا کہ اس اہم مسئلے کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کا سب سے بڑا اور سب سے اہم طبقہ جس سے ملک کا مستقبل جڑا ہوا ہے وہ اپنے حقوق سے محرومی کا شکار نہ رہے . ناظم اعلی کا بھی کہنا تھا کہ جمعیت 74سالوں سے طلبہ و طالبات کی خدمت کررہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ جمعیت ملک  کی نئی نسل کی تربیت اور اسلام و پاکستان سے محبت کے پیغام کو بھی عام کررہی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ  جمعیت نہ صرف ملک بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے دست و بازو کی حیثیت رکھتی ہے  لہذا جمعیت کے کارکنان اپنے کام کو پوری  تندہی سے جاری رکھیں گے چاہے جیسے حالات کا بھی سامنا کرنا پڑے .

یوم تاسیس کے موقع پر جمعیت کے مقامی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ  اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے  جوانوں کی سب سے مقبول  طلباء تنظیم ہے جسکا قیام 23دسمبر1947کو عمل میں آیا ،قیام پاکستان کے ساتھ ہی طلبا تنظیم اسلامی جمعیت کا بھی قیام اس بات کا مظہر ہے کہ جمعیت و پاکستان لازم و ملزوم ہیں.

ہمارا ماننا ہے کہ جمعیت پاکستان کے نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے اور تعلیمی اداروں میں آنے والے طلبہ کے دلوں میں اسلامی لٹریچرز،دروس قرآن ، محافل احادیث ،اسکالر ز کے کانفرنسز اور ملکی و قومی ایام کے حوالے سے تقاریب منعقد کرکے  انکے دلوں میں اسلام و پاکستان سے محبت کاجذبہ پیدا کرتی ہے اور یہی طلبہ آگے چل کر قومی دھارے کا حصہ بنتے ہیں تو  ملک دشمن اور باطل نظریات کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوتے ہیں۔

74سالہ اس جہد مسلسل کے نتیجے میں زندگی کے ہرشعبہ  سے تعلق رکھنے  والے افراد میں جمعیت نے اپنے تربیت یافتہ لوگ شامل کیے ہیں جو اپنے اپنے شعبے میں پیشہ ورانہ خدمات کے ساتھ ساتھ دین و وطن کے سپاہی کی حیثیت سے بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں .

خیال رہے کہ قیام پاکستان کے چند ماہ بعد ہی  مفسر قرآن اور پاکستان میں سیاسی واسلامی تنظیم جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلی مودودی نے  کالج و یونیورسٹیز کے طلباء  کے لیے ایک الگ تنظیمی باڈی تشکیل دی جس کا نام اسلامی جمعیت طلبہ رکھا گیا .جمعیت کے قیام کا بنیادی مقصد مستقبل کے معمار یعنی طلبا کو اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کا پیغام پہنچانا اور نظریے کی خاطر قائم اس مملکت خداداد کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے .قیام کے بعد ظفر علی خان اسکے پہلے ناظم اعلی قرار پائے .اس وقت جمعیت سے وابستہ افراد دنیا کے ہر خطے میں پائے جاتے ہیں جو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔