چرس اسمگلنگ کیس،محکمہ پراسیکیوشن کا پولیس افسران کو بڑا ریلیف

150

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں زیر سماعت پولیس موبائل میں چرس اسمگلنگ کے کیس میں محکمہ پراسیکیوشن نے پولیس افسران کو بڑا ریلیف دے دیا۔افسر سے 37 کلو چرس کی برآمدگی کو محکمہ پراسیکیوشن نے ٹھوس شواہد ماننے سے انکار کردیا۔پراسیکیوشن کی سفارش پر پولیس نے مقدمے میں شامل اہم افسران کو ملزمان کی فہرست سے خارج کردیا۔سی آئی اے انچارج انسپکٹر نثار بھٹی، محرر مال خانہ عبدالجبار اور دیگر کو ملزمان کی فہرست سے خارج کیا گیا۔پولیس کے مطابق محکمہ پراسیکیوشن نے افسران کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی، چالان کے مطابق گرفتار ملزمان نے اپنے بیانات میں افسران کے نام بتائے تھے، محرر مال خانے عبدالجبار کے کمرے سے 37 کلو چرس برآمدگی کا مقدمہ بھی جامشورو میں درج ہے،محکمہ پراسیکیوشن نے پولیس تفتیش سے اتفاقنہ کرتے ہوئے ا سکروٹنی نوٹ تحریر کیا۔اسکروٹنی نوٹ کے مطابق افسران کے خلاف ملزمان کے بیان کے سوا کوئی ٹھوس شواہد نہیں، چالان کے مطابق 18 جولائی کو بوٹ بیسن پولیس نے سی آئی اے کے6 اہلکاروں کو گرفتار کیا تھا، سی آئی اے جامشورو کی موبائل سے 77 کلو چرس برآمد ہوئی تھی، سی آئی اے جامشورو نے کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں چرس برآمد کی تھی، کارروائی کے دوران اہلکاروں نے 50 کلو چرس ظاہر کی، سی آئی اے اہلکار 77 کلو چرس کراچی میں بیچنے آئے تو دھر لیے گئے، باقی چرس محرر مال خانے کے کمرے سے برآمد ہوئی۔