جانوروں کو قدرتی ماحول میں بھجوانے کے مطالبے کی قرارداد جمع

413

لاہور:پاکستان بھر کے چڑیا گھروں کو بند کرکے جانوروںکو قدرتی ماحول میں بھجوانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی گئی ۔

قرارداد حکمران جماعت کی رکن اسمبلی مومنہ وحید کی جانب سے جمع کرائی گئی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد چڑیا گھر کا ہاتھی کاون ذہنی و جسمانی بیماری کا شکار ہوا ،پھر اسے قدرتی ماحول فراہم کرنے کے لئے کمبوڈیا بھیجا گیا جہاں وہ صحت مند ہو کر اپنی بقیہ زندگی گزار رہا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اسلام آباد کا چڑیا گھر صرف اس لئے بند کر دیا گیا کہ وہاں انسان جانوروں کی حفاظت نہیں کر سکتے،جانوروں کے ساتھ غیرفطری ناقابل تصور سلوک کیا جاتا ہے۔

کراچی کے چڑیا گھرکے لئے 2012 میں افریقہ سے ایک کروڑ روپے خرچ کر کے نایاب سفید شیر درآمد کیا گیا تھا،جوانتظامیہ کی بدعنوانیوں اور لاپرواہی کی وجہ سے خوراک کی کمی کے بعد لاغر ہو کر تڑپ تڑپ کر ہلاک ہو گیا۔

پاکستان کے چڑیا گھروں میں بیشتر نایاب جانور آئے روز بیمار ہو رہے ہیںاورتڑپ تڑپ کر ہلاک ہو رہے ہیں لیکن انتظامیہ ان کی حفاظت کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

انہوں حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام چڑیا گھروں کو اسلام آباد چڑیا گھر کی طرح بند کیا جائے اورتمام جانوروں کو ان کے قدرتی ماحول میں بھیجا جائے اور تمام چڑیا گھروں کے وسیع رقبے کو کھیلوں کے میدانوں میں تبدیل کیا جائے۔