نقطہ نظر

217

 

شان رسالت، قرآن اور مساجد کی بے
حرمتی پر یورپ میں قانون سازی
میں نے دس سال پہلے مندرجہ بالا عنوان کے تحت قانون کے لیے درج ذیل چار مرحلے تیار کیے۔ -1 اسلام کا غیر متنازع تعارف۔ جو چار سال پہلے یوٹیوب پر Introduction of Islam for Native European Non Muslims کے عنوان سے موجود ہے۔ -2 یورپی ممالک میں پہلے سے موجود مسلمان اور نو مسلم کے اعداد و شمار مرتب کرنا۔ -3 سات درج ذیل محدود اسلامی امور کی اجازت حاصل کرنا۔ i۔ لائوڈ اسپیکر پر اذان دینا۔ جو 24 گھنٹے میں صرف 10 منٹ پر مشتمل ہوگی۔ ii۔ مسلم زیادہ آبادی کے علاقوں میں مساجد تعمیر کرنے کی اجازت دیں۔ iii۔ اوقات نماز میں دس سے پندرہ نمازیوں کے جائے نماز بچھانے کے لیے ائرپورٹ، دفاتر، اسپتال اور تعلیمی ادارے وغیرہ پر جگہ مختص کرنا۔ iv۔ نماز جمعہ اور عیدین
کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کو مختصر چھٹی کی اجازت ہونا۔ v۔ رمضان میں سحری اور افطاری کے لیے مسلمانوں کو مختصر چھٹی کی اجازت ہونا۔ vi۔ عقیقہ اور قربانی وغیرہ کے لیے ایک شہر میں ایک مذبح کی اجازت دینا۔ vii۔ مسلم خواتین جو اسکارف لینا چاہیں ان کو اسکارف لینے کی اجازت ہونا۔ -4 شان رسالت، قرآن اور مساجد کی بے حرمتی پر یورپ میں اسی طرح کی قانون سازی اور سزا کرنا جیسی کہ وہاں ہوائی جہاز اغوا کرنے، منشیات اسمگل کرنے اور دہشت گردی پر ہے۔ میں فی سبیل اللہ اس کام کو ان شاء اللہ انگلستان (یو کے) سے شروع کروں گا۔ کیونکہ وہاں پر تقریباً تیس مسلم پارلیمنٹیرین ہیں اور مسلمان بھی کافی تعداد میں موجود ہیں۔ میں اس کام کی انجام دہی کے لیے وہاں موجود مسلمان پارلیمنٹیرین، مسلمان صحافی، مسلمان وکلا، مسلم کمیونٹی سینٹر اور مدارس وغیرہ سے تعاون حاصل کروں گا۔
ارشاد الرحمن ایڈووکیٹ، کراچی
irshad.rehman19@hotmail.com