نقطہ نظر

956

پیپلز بس سروس ملیر سے اورنگی ٹائون روٹ پر چلائی جائے

نگراں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سے درخواست ہے کہ ملیر کراچی کی گنجان آبادیوں میں سے ایک ہے۔ اورنگی ٹائون (جو کہ ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی تھی) کے لیے بس سروس شروع کی جائے جو کھوکھراپار، حسن اسکوائر وغیرہ سے ہوتی ہوئی اورنگی ٹائون پہنچے اس روٹ پر 7 اسٹار (MAZDA) چلتی ہے جو چھوٹی گاڑی ہے اس سے بڑی پریشانی ہے۔ اس کے علاوہ R-12 سروس شروع کی گئی ہے جو کہ کھوکھراپار سے صدر جاتی ہے اس کی گاڑیوں کی تعداد بڑھائی جائے۔
(عابد مونگیری، ملیر کراچی)
؎

شہر کے پل اور بالائی گزرگاہوں میں صفائی کا فقدان

کراچی شہر میں جہاں ہر جگہ گندگی اور غلاظت ہے وہیں شہر میں جتنے فلائی اوورز اور برج بنے ہوئے ہیں تعمیر کے بعد ایک مرتبہ بھی صفائی نہیں ہوئی۔ سیڑھیاں گندگی سے اَٹی ہوئی ہیں، اور تو اور چرسیوں نے بڑی محنت کرکے پل کے اوپر جو چلنے کا راستہ ہے وہ بھی کوڑے سے بھردیا ہے جہاں وہ آرام کرتے ہیں۔ بالائی گزر گاہیں اس گندگی کا شکار ہیں لیکن سب سے زیادہ گند ’’گلستان جوہر‘‘ کے پلوں پر دیکھنے کو ملتا ہے۔ عموماً جو بھی میئر نیا آتا ہے وہ شروع شروع میں کچھ کارکردگی دکھاتا ہے لیکن بدقسمتی سے کراچی کا جو میئر آیا ہے وہ سوائے چند مقامات پر فوٹو سیشن کے کچھ نہیں کرپاتا۔ موجودہ نااہل پیداگیروں سے بہتری کی کوئی امید نہیں۔
محمد امیر، گلشن جمال، راشد منہاس روڈ