ایئرپورٹس کا نظام چلانے کیلیے طالبان کی یورپی یونین سے مدد کی درخواست

203

کابل:طالبان نے افغانستان کے ایئر پورٹس کا نظام چلانے میں یورپی یونین سے مدد کی درخواست کی ہے۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق یورپی یونین حکام کا کہنا ہے کہ طالبان حکام نے ملاقات میں ملک کے ایئر پورٹس چلانے میں مدد مانگی ہے،یورپی یونین اور طالبان کے اعلیٰ حکام کے درمیان ملاقات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اتوار کو ہوئی تھی۔

حکام کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مطلب ان کی عبوری حکومت کو قطعاً تسلیم کرنا نہیں ہے، بلکہ یورپی یونین اور افغان عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں۔

مذاکرات میں طالبان کے وفد کی نمائندگی وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کی ہے جبکہ صحت اور تعلیم کے وزرا کے علاوہ مرکزی بینک کے گورنر، وزارت خارجہ، خزانہ، داخلہ اور انٹیلی جنس ڈائریکٹریٹ کے حکام بھی وفد میں شامل ہیں۔

یورپی یونین کی طرف سے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ٹومس نکلسن نے وفد کی نمائندگی کی جس میں یورپی کمیشن کے انسانی امداد، بین الاقوامی شراکت داری اور نقل مکانی سے متعلق حکام بھی شریک تھے۔

یوپی یونین کا کہنا تھا کہ طالبان نے گزشتہ بیس سالوں میں ان کے خلاف کام کرنے والے افغانوں کو عام معافی دینے کے وعدے پر عمل درآمد کی مکمل یقین دہانی کروائی ہے۔

یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات میں طالبان نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ افغانوں اور غیر ملکیوں کو ان کی خواہش کے مطابق افغانستان سے نکلنے کی اجازت ہے۔

یورپی یونین نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ جامع حکومت کے قیام، لڑکیوں کے لیے تعلیم کی برابر فراہمی کو یقینی بنائیں، طالبان کسی بھی گروہ کو افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے سے روکیں گے جو دوسروں کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔