وزیر اعلیٰ کے پی کے نے گیس لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے لیا

235

 

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر میں بالخصو ص صوبائی دارالحکومت پشاورمیں گیس کے کم پریشر اور لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جمعہ کے روز سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کے اعلیٰ حکام کو طلب کرلیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے گھریلو صارفین کو درپیش گیس کے کم پریشر کے معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ صوبے اور بالخصوص پشاور میں گیس کے کم پریشر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ، گھریلو صارفین کو درپیش یہ مسئلہ جلد سے جلد حل کیا جائے اور اگلے 48 گھنٹوں میں صورتحال میں بہتری لاکر رپورٹ پیش کی جائے ۔ اُنہوںنے کہاہے کہ صوبے میں گیس کی ترسیل کے نظام کی بہتری کے منصوبوں کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے تاکہ رواں موسم سرما میں گھریلو صارفین کو سوئی گیس کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا بھی موجود تھے ۔ جنرل منیجر ایس این جی پی ایل نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ صوبے خصوصاً صوبائی دارلحکومت پشاور میں گیس کے کم پریشر کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور ایس این جی پی ایل اس مقصد کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہا ہے جن علاقوں میں گیس کے کم پریشر کا مسئلہ درپیش ہے اُن علاقوں میں بڑے قطر کے پائپ بچھانے کے منصوبے پر کام جاری ہے ۔ اُنہوںنے مزید یقین دہانی کرائی کہ اگلے دو تین دنوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئے گی اور اُنہیں گیس کے کم پریشر کا درپیش مسئلہ ختم ہو جائے گا۔ جنرل منیجر ایس این جی پی ایل نے بتایا کہ گیس کے کم پریشر سے متعلق صارفین کی شکایات کے فوری ازالے کیلیے مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو دن میں 24 گھنٹے کام کر رہا ہے ، صارفین لینڈ لائن نمبر091-9217777 پر کسی بھی وقت اپنی شکایات درج کر سکتے ہیں اور کنٹرول روم میں تعینات عملہ ان کی شکایات کے ازالے کیلیے فوری اقدامات اُٹھائے ۔ صوبائی دارالحکومت پشاور میں گیس ترسیل کے نظام کی بحالی کے منصوبوں پر پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے جی ایم ایس این جی پی ایل نے بتایا کہ پشاور میں مالی سال 2020-21 ء کے دوران 104ملین روپے کی لاگت سے 63 کلومیٹر کی پائپ لائن تبدیل کر دی گئی ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران پشاور کے مختلف علاقوں میں 203 ملین روپے کی لاگت سے 123 کلومیٹر پائپ لائن کو تبدیل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں پشاور سمیت دیگر اضلاع میں گیس کی فراہمی کے نظام کی بہتری اور بحالی کے متعدد منصوبوں پر زور و شور سے کام جاری ہے۔