!پیارے رسول کے بارے میں میرے احساسات

804

تمام جہانوں کے لیے رحمت اور انبیاء کے سردار،ہمارے نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں اپنے احساسات کو اس سے بہتر زباں اور کیا ملے گی کہ کسی غم گسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا
کہ جو میرے غم میں گھلا کیا،اسے میں نے دل سے بھلا دیا!!
میں تو ایک وہ امّتی ہوں کو جو ذات میری ہمیشگی کی جنّت کے لیے میرے غم میں گھلی جاتی تھی،میں نے اس کے پیغام کو اپنی لائبریری میں رکھی کتابوں میں تو جگہ دی،ہو سکتا ہے کئی بار اپنی بات چیت میں بھی احادیث کو ذکر کیا ہو،مگر اسکے پیغام کو سیرت اور کردار کا حصّہ بنانا ضروری نہ سمجھا،میرے احساسات میرے نبی ﷺکے بارے میں یہی ہیں کہ آپ کائنات کی سب سے اعلیٰ ہستی ہیں،حشر کے میدان میں میری شفاعت آپ ﷺ ہی کے طفیل ہے،مگر یہ احساسات شاید بحیثیت امّہ ابھی نامکمل ہیں،تبھی تو سیرت کی کتابوں میں بے شمار اضافے کے باوجود بھی،معاشرے میں سیرت رسولﷺ کی جھلک معاملات میں نظر نہیں آتی،کیا میرا میرے نبی سے رشتہ! صرف جھوم کر نعتیں پڑھنے سے پورا ہو جائے گا؟ میں کیسی امّتی ہوں جو اپنے نبی سے اپنے احساسات کے بارے میں صرف ماہِ ربیع الاوّل میں سوچتی ہوں؟ میرے احساسات تو اتنے مضبوط ہونے چاہئیں جو میرے آس پاس والوں کو بھی سچّا اور پرجوش امّتی بنا دیں،یہ عظمت کا احساس تو میرے ہر احساس سے اوپر ہونا چاہیے۔میرے نبیﷺ ہی تو ہیں،جنہوں نے مجھے غم،خوشی،آداب اور ہر چیز کا طریقہ بتایا،بلکہ وہ کونسا غم ہے جو آپ ﷺ کو اپنی زندگی میں نہ ملا،بیٹیوں کی طلاق،اولاد کی وفات،اپنوں کی بے رخی،معاشی بائیکاٹ،جادو ٹوناا مگر آپ عزم و استقلال کا پیکر بنے ﷲ کے دین کے لیے ڈٹے رہے۔یہ مثال ہے مایوسیوں سے دوری کےلیے لہٰذا یا میرے اللہ!مجھے توفیق دے دے کہ میں اپنے نبی کی ذات کو،آپ سے محبت کو ہر شے سے افضل سمجھوں،تاکہ میرا ایمان مکمل ہو سکے،میں جنّت میں آپﷺ سے ملوں،تو آپﷺ مجھے دیکھ کر رخ مبارک پھیر نہ لیں،بلکہ مجھے دیکھ کر محبت سے مجھے حوض کوثر سےجام پلائیں،میں فتنہ قادیانیت کا مقابلہ کروں،کیا تھے وہ صحابی،جو آپ ﷺ کے وضو کا پانی بھی نہ گرنے دیتے تھے؟میری ذہانت،میری قابلیت کس کام کی،اگر میں اپنے نبی ﷺ کے پیغام سے خود کو ہی نہ بدل سکوں،یا ﷲ،مجھے سچّا باعمل امّتی بنا دے۔