عدالت کی دودھ منافع خوروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت

377

کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے سے متعلق کمشنر کراچی اور دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر منافع خوروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے سے متعلق کمشنر کراچی اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ کراچی میں اس وقت 140 سے 150 روپے فروخت ہورہا ہے۔ عدالت نے 4 ہفتوں میں قیمتوں کے تعین کا حکم دیا تھا، تاحال عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس  نے کہاکہ ملک جو مہنگائی کا عالم ہے ہر کوئی پریشان ہے،انہوں نے ریمارکس دیئے کہ آپکو معلوم ہے چارے کی کیا قیمت ہے؟ ہر چیز روز نئے نرخ ہوتے ہیں، ہر طبقے کے لوگ پریشان ہیں، عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے کہاکہ قیمتوں کا تعین کرنا ایڈمنسٹریشن کی ذمہ داری ہے۔

 کمشنر کراچی نے رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ منافع خوروں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔ دودھ کی قیمتوں کا تعین کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئی اجلاس کرچکے ہیں،24 نومبر کو مزید اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس ہوگا۔

 2310 منافع خوروں پر 1 ایک کروڑ 19 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے منافع خوروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے دودھ کی قیمتوں کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔