مشترکہ پارلیمانی اجلاس آئندہ ہفتے متوقع ،حکومت کا قانون سازی کیلئے ق لیگ سے رابطہ

270

اسلام آباد(آن لائن+صباح نیوز ) حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئندہ ہفتے بلانے کا قوی امکان ہے۔ ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹ کے مطابق قانون سازی کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے حکومتی بڑوں نے مشاورت شروع کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے تمام ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کو پیر کے روزاسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت انتخابی اصلاحات، سمندر پار پاکستانیوں سمیت دیگر اہم قانون سازی کرنا چاہتی ہے، ساتھ ہی اتحادی جماعتوں کو بھی پیر تک جواب دینے کا کہہ دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے بھی حکومت کی خاموش چال بھانپ لی ہے اور اپوزیشن نے بھی اپنے تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی ہے۔ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے اچانک پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قانون سازی کے معاملے پر حکومت کی طرف سے مسلم لیگ ق سے رابطہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزرا کا وفد جلد چودھری برادران سے ملاقات کرے گا اور انہیں انتخابی اصلاحات سمیت دیگر بلز پر بریفنگ دی جائے گی۔قانون سازی سے متعلق ق لیگ کے خدشات دور کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ ق لیگ نے انتخابی اصلاحات بل کی حمایت سے انکار کیا۔دوسری جانب قانون سازی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و صدر مسلم لیگ (ن )شہباز شریف کو باضابطہ خط لکھ دیاہے ۔ جس میں انتخابی اصلاحات بل سمیت دیگر اہم قوانین پر اتفاق رائے کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ انتخابی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا ہے لیکن سینیٹ سے منظور نہیں ہوا، حکومت نے اس بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چاہتے ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی دوبارہ سے بل پر بات چیت کرے، سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر بل کے معاملے پر ہمیں اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا۔