سوڈان میں ثالثی کی کوششیں جاری ‘ جلد معاہدے کی امید

415

خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈان میں عالمی برادری کی جانب سے جاری ثالثی کی کوششوں کے نتیجے میں عوامی حکومت کی بحالی کی امیدیں روشن ہوگئیں۔ برطرف حکومت کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک اور فوجی حکام کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت کی اطلاعات ہیں۔ عربی روزنامے سودانی نے توقع ظاہر کی ہے کہ حالیہ بحران کے خاتمے کے لیے سمجھوتے کا امکان ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے بلومبرگ کے مطابق سوڈان میں عسکری اور سیاسی شخصیات اقتدار کی تقسیم پر سمجھوتے کے قریب آ رہے ہیں اور اس حوالے سے بین الاقوامی کوششیں بھی تیز کر دی گئی ہیں۔ دوسری جانب افریقاکے لیے خصوصی امریکا کے ایلچی جیفری فیلٹ مین نے سوڈانی فوج زوردیا ہے کہ وہ25 اکتوبر کوہونے والی فوجی بغاوت کے دوران حراست میں لیے گئے تمام شہریوں کورہاکرے۔ ایلچی کا کہنا تھا کہ جنرل عبدالفتاح برہان نے بغاوت کرکے سوڈانی عوام کی امنگوں کا خون کیا اوران کے ساتھ غداری کی۔ سوڈان میں جمہوری حکمرانی کی فوری بحالی ناگزیر ہے۔ واضح رہے کہ سوڈان کے اعلیٰ فوجی جنرل عبدالفتاح برہان کے اقتدار پر قبضے اور وزیراعظم عبداللہ حمدوک اور دیگر سرکاری عہدے داروں کی گرفتاری سے چند گھنٹے قبل تک جیفری فیلٹ مین خرطوم ہی میں تھے۔ جنرل برہان نے دعویٰ کیا تھاکہ وہ عبداللہ حمدوک کو بچا رہے ہیں اورملک کو خانہ جنگی کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے انہوں نے حکومت برطرف کی تھی۔