ایک تحقیق میں فلوریڈا اٹلانٹک یونیورسٹی کے محققین نے پایا کہ الزائمر کی بیماری یا ڈیمنشیا میں مبتلا مریضوں کی روبوٹک پالتو جانوروں کے ساتھ مشغولیت مریضوں میں مثبت طبی نتائج پیدا کرسکتی ہے.
پالتو جانوروں کی ملکیت کی پیچیدہ ذمہ داریوں کے بغیر یہ مصروفیت مریضوں کے تناؤ اور ڈیمنشیا سے متعلق رویے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔
مطالعہ کی شریک مصنف اور کالج آف نرسنگ میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر لیزا ویز نے کہا، “آپ یہ ہی سوچ رہے یوں گے کہ ایک چھوٹی روبوٹک بلی یا کتے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن یہ ان لوگوں میں جذباتی ردعمل کو جنم دے سکتا ہے جن میں علمی صلاحیت متاثر یا نفسیاتی خرابی ہے، جنہیں کسی پالتو جانور کے ساتھ کھیلنے جیسا خوشگوار تجربہ کرنے کا موقع نہیں ملتا.”
اعداد و شمار کے مطابق ڈیمنشیا دنیا بھر میں 50 ملین سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ امریکا میں ہر 3 میں سے 1 عمر رسیدہ اشخاص الزائمر کی بیماری یا اس سے متعلقہ ڈیمنشیا سے مرجاتے ہیں، جس کا کوئی علاج نہیں ہے۔