چھاتی کاسرطان کم کرنے کیلیے خواتین کو مضبوط بنانا ہوگا،مقررین

126

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )ضیاالدین یونیورسٹی کی جانب سے چھاتی کے سرطان سے آگاہی سے متعلق پنک ربن ڈے کے موقع پر ’ امید دیں ، زندگی بچائیں ‘ کے موضوع پر آٹھویں ڈائیلاگس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد چھاتی کے سرطان جیسے موذی مرض کے سدباب کے لیے خواتین میں آگاہی کو فروغ دینا اور عوامی شعور بیدار کرنا تھا۔ اس موقع پر ضیاء الدین یونیورسٹی کی پروچانسلر ڈاکٹر ندا حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان سمیت دنیا بھر کی خواتین میں پایا جانے والا یہ سب سے عام سرطان ہے۔ اگر اس مرض کی جلد تشخیص ہوجائے تو اس کا کامیاب علاج ممکن ہے۔ آج بھی بہت سی خواتین آگاہی نہ ہونے کی سبب جانیں گنوا دیتی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں خواتین میں خوف پایا جاتا ہے ، وہ ڈاکٹر کے پاس جانے اور چیک اپ کروانے سے کتراتی ہیں ، ہمیں پاکستان سے چھاتی کے سرطان کی شرح کو کم کرنے کے لیے خواتین کے دل سے خوف نکالنا او ر انہیں مضبوط بنانا ہوگا ۔ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال سے تعلق رکھنے والی کنسلٹنٹ میڈیکل آنکولوجسٹ ڈاکٹر رینا کماری کا کہنا تھا کہ سگریٹ، شراب نوشی، مصنوعی شعائیں، بڑی عمر میں شادی، باہر کے کھانے، یا ایسے کھانے جو وزن بڑھاتے ہیں پر قابو پا کر چھاتی کے سرطان سے بچا جاسکتا ہے۔کنسلٹنٹ بریسٹ اور جنرل سرجن ڈاکٹر زوبیہ مسعود کا کہنا تھا کہ چھاتی کا سرطان عام طور پر چالیس یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین میں پایا جاتا ہے ۔