جعلی ہاؤسنگ اسکیم کیخلاف متاثرین سڑکوں پر نکل آئے

132

بدین(رپورٹر محمد علی بلیدی) لینڈ مافیا کا شہریوں سے کروڑوں روپے کا فراڈ سرکاری زمین کا ریکارڈ تبدیل کر کہ ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر آلاٹ جبکہ سائیڈ پر زمین ہی موجود نہیں متاثرین کا بلڈر کے خلاف مظاہرہ۔ بدین شہر سے ملحقہ کراچی روڈ پر واقع دیہہ گھاگھڑو تپہ دوگنڈی میں سروے نمبر 105 میں3 ایکڑ سے زائد زمین پر 50 سے زائد پلاٹ مالکان نے بلڈر سجاد علی خواجہ پر محکمہ ریونیو اور میونسپل کمیٹی بدین کے افسران سے ملی بھگت کر کے ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر کروڑوں روپے کے فراڈ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بلڈر کے خلاف بدین پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ متاثرہ الاٹیزی کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 2009 ہاؤسنگ اسکیم تیار کر کہ میونسپل کمیٹی بدین سے نقشہ کی منظوری کے بعد پلاٹ فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیاگیا تھا‘ محکمہ رونیو مختیار کار آفس سے سیل سرٹیفکیٹ بھی جاری کرائے اور فروخت کے بعد رونیو ریکارڈ میں انٹری کر کہ فارم سات بھی جاری کیے گئے ۔چند روز قبل بدین کی معروف لیڈی سرجن ڈاکٹر ناہید نے اپنے پلاٹ کے قبضہ کے لیے پیمائش کرائی تو پتا چلا کہ یہ تو سرکاری زمین ہے آپ کی زمین سروے نمر 103 میں ہے ان کو ان کا پلاٹ سروے نمبر 103 میں دے دیا گیا جبکہ اس سروے میں مزید زمین ہی نہیں جو دیگر الاٹیز کو دی جائے۔ متاثرین ہاؤسنگ اسکیم کہ مطابق بلڈر سجاد خواجہ نے ہم سے 20 کروڑ سے زائد کا فراڈ کر کہ فرار ہو گیا ہے ۔