ہمیں سب سے بڑا مسئلہ فیک نیوز اور پراپیگنڈے سے ہے، وزیر اعظم

263

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ فیک نیوز اور پراپیگنڈے سے ہے، 70 فیصد ہمارے خلاف پروگرام کیے گئے۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں ڈیجیٹیل میڈیا ڈویلپمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا، اللہ آپ کواتنا ہی دے گا جتنی آپ محنت کریں گے، محنت کرنے والا شخص ہی آگے نکلتا ہے۔ ہمیشہ بڑے اہداف کے حصول کے لیے کوشاں رہیں۔ کبھی خود کو کمتر نہ سمجھیں۔ اپنے برے وقت سے سیکھنا اور کبھی ہار نہیں ماننی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی سوچ کو بڑا کرنا ہے، بڑی سوچ والا شخص ہی بڑا انسان بنتا ہے۔ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، قائداعظم، نیلسن منڈیلا نے اپنی ذات کے لیے سیاست نہیں کی تھی، لوگ ہمیشہ قائداعظم، منڈیلا کویاد رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مثالی اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا، اسلامی ریاست کا مطلب کسی کے سامنے جھکنا نہیں ہوتا، ہم خوددارقوم بنیں گے، پہلے بڑی پاور کے سامنے ہم جھکے ہوتے تھے اب ایسا نہیں ہوگا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا کوئی رشتہ داربڑے عہدوں پر نہیں ہے، میرٹ کے علاوہ معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، 3 سالوں سے شورمچا ہوا ہے، ہماری حکومت کہہ رہی ہے جس نے چوری کی جواب دیں، اس لیے باہر بیٹھ کر شور مچا رہے ہیں۔ طاقتور کو قانون کے نیچے لانا ہے، بڑے لوگ چوری کرتے تھے انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں تھا، تین سالوں سے شور مچا ہوا ہے، طاقتور کو قانون کے نیچے آنا ہوگا، طاقتور کہہ رہے کہ ہمیں این آراو دے کرمعاف کردو۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کرپشن نہیں کررہی تو ہمیں آزاد عدلیہ سمیت میڈیا سے کوئی مسئلہ نہیں، 70 فیصد ہمارے خلاف پروگرام کیے گئے، چیلنج کرتا ہوں ہماری حکومت کے علاوہ کسی حکومت میں اتنا میڈیا آزاد نہیں تھا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ فیک نیوز اور پراپیگنڈے سے ہے، صحافت میں جھوٹی خبر والا زیادہ دیر پائیدار نہیں ہوسکتا، جو صحافی سچا ہوتا ہے معاشرہ اس کی عزت کرتا ہے، میڈیا تنقید کرے مگر سچی تنقید کرے، آزاد کشمیر کا وزیراعظم منتخب ہوا تو میڈیا نے کہا کہ زائچہ نکال کر کوئی جادو کیا ہے، باہر کے لوگ اس طرح کی خبر پڑھیں گے تو کیا کہیں گے؟۔