تحقیق: تاخیرسے سونا جسمانی اور ذہنی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے

448

تالاہاسی: ہم روزانہ مناسب دورانیہ کی نیند لینے کی بات تو ضرور کرتے ہیں اور اس بات پر بھی متفق دِکھائی دیتے ہیں کہ صحت مند زندگی اور توانا رہنے کے لیے روزانہ اوسطاً سات گھنٹے کی نیند لازمی لینی چاہیے لیکن ہم میں سے بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ رات میں جلدی سونا بھی صحت مند اور طویل زندگی گزارنے کے لیے اتنا ہی ناگزیر ہے۔

نیند اور روزمرہ کے سونے کے اوقات پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روز مرہ روٹین کے دوران سونے کے اوقات میں تاخیر سے انسانی صحت پر بے شمار منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن سے متعلق ہر پیشہ ور یا گھریلو فرد  کا جاننا لازمی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ   ہمارے معاشرے میں عام طور پر کم خوابی کوئی بڑا مسئلہ نہیں کیونکہ فکرِ معاش کے باعث ہونے والی جسمانی و ذہنی مشقت انسان کو اتنا تھکا دیتی ہےاور بستر پر لیٹتے ہی نیند آجاتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص نیند کے اوقات میں تاخیر کرتا ہے تو اس کا دماغ سکڑنا شروع ہو جاتا ہے اور تاخیر سے سونا اگر عادت بنا لی جائے تو اس کے نتیجے میں دماغی کارکردگی اور یادداشت پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سونے میں ایک گھنٹہ نہیں، 30 منٹ نہیں بلکہ صرف 16 منٹ کی بھی معمولی تاخیر ہو جائے تو اس کے نتیجے میں آنے والا سارا دن متاثر ہوتا ہے، گھریلو یا دفتری کام، جسمانی اور ذہنی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور احساس ہوتا ہے کہ جیسے صرف 16 منٹ نہیں بلکہ ساری رات نہیں سو سکے اور نیند پوری نہ ہونے کا احساس بھی سارا دن ستاتا رہتا ہے۔

فلوریڈا یونیورسٹی کے زیر اہتمام تحقیق کے مطابق نیند میں 16منٹ کا فرق بھی پروڈکٹیو ایکٹیویٹیز (پیداواری سرگرمیاں)  مثبت ذہنی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے اور آنے والے دن میں جسم میں تھکاوٹ کے احساس میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

خیال رہے  نیند کے اوقات میں 16 منٹ کی تاخیر کے باعث دفتری یا گھریلو کام پر توجہ مرکوز کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ طبی ماہرین کے مطابق ان سب منفی اثرات کے علاوہ دیر سے سونے کے نتیجے میں انسان دن بہ دن ذہنی بیماری یعنی ڈپریشن کا شکار بھی ہونے لگتا ہے۔

ماہرین کی جانب سے بہتر، بر وقت اور پُر سکون نیند کے لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ سونے سے ایک گھنٹہ قبل موبائل، لیپ ٹاپ یا ٹی وی کا استعمال  نہ کریں اور  سونے سے قبل کیفین والے مشروبات کا بھی استعمال ہر گز نہ کریں جبکہ سونے والی جگہ پر کوئی پسندیدہ روم فریشنر یا تکیے پر خوشبو کا استعمال بہتر نیند میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔