نقطہ نظر

208

 

کشمیر کا نڈر اور بے باک قائد
سید علی گیلانی سری نگر کشمیر کے اندر، پاکستان کے نمائندے، پاکستان سے محبت رکھنے والے، پاکستان کا درد رکھنے والے، جدوجہد اور مزاحمت کا استعارہ، کشمکش اور جہد ِ مسلسل کا پیکر، اپنے رب کے حضور پیش ہوگئے ہیں۔ ان للہ وان الیہ راجعون سید علی گیلانی 92 سال کی عمر میں جنہوں نے کشمیر
کے اندر جدوجہد آزادی کو زندہ کیا اور نوجوانوں میں وہ تحریک بھر دی، جس تحریک نے، ان کی جدوجہد نے برہان وانی اور ایسے ہی کئی جوانوں کو جنم دیا۔ جنہوں نے ہندوستان کے دانت کھٹے کر دیے جنہوں نے وہ تحریک زندہ اور برپا کی کہ ایک بار پھر برصغیر اور کشمیر کے جوانوں کو یہ جذبہ دیا کہ آزادی ہماری منزل ہے اور کلمہ لا الہ الا اللہ
محمد الرسول اللہ کی بنیاد پر بننے والا پاکستان پایہ تکمیل تک اسی وقت پہنچے گا جب پاکستان کی شہ رگ کشمیر پاکستان میں شامل ہوگی۔ لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سید علی گیلانی کے جذبوں نے کئی دہائیاں جیل کے اندر گزار دیں کبھی پابند سلاسل رہے، کبھی نظر بند اور اسی حالت میں اپنے رب کے حضور پہنچ گئے۔ انہوں نے شہادت کی موت پائی اللہ کے حضور سرخرو ہوئے۔ یہ پاکستان کے وہ نمائندے تھے جنہوں نے کشمیر کے اندر، بھارت کی غاصب فوج کے سامنے کھڑے ہوکر اس بات کا اعلان کیا کہ ہم پاکستانی ہیں،
پاکستان ہمارا ہے، لیکن پاکستان کے بے حمیت حکمران مسلسل اپنی کم مائیگی کا اعلان کرتے رہے۔ آج پاکستان کا ہر مرد اور عورت افسردہ ہے اور اس بات کا اعلان کر رہا ہے کہ علی گیلانی نے جو تحریک اور جدوجہد آ زادی برپا کی ہم اس کے پشتیبان بنیں گے ان کے مشن کو آگے بڑھائیں گے اور سپاہی اول بنیں گے۔
اسماء معظم ضلع شرقی