آلائشوں کے ڈمپنگ پوائنٹ صحت کے لیے خطرہ بننے لگے

219

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل ا نصاری)کراچی میں عید قرباں کے بعد حسب معمول آلائشوں اور گندگی کا ڈھیر لگ گیا، صوبائی وزیر اور مقامی انتظامیہ غائب رہی ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں سے جانوروں کی آلائشیں اور باقیات تاحال اٹھائی نہیںجا سکی ہیں، آلائشوں اور قربانی کے جانوروں کی باقیات سے تعفن اٹھنے لگاہے۔ عزیز آباد بلاک 2 اور 8، جناح کالج ناظم آباد، عید گاہ گراؤنڈ میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے، جبکہ لیاقت آباد 10 نمبر، گلستان جوہر، غریب آباد اور سخی حسن پر آلائشوں کا انبار لگ گیا ہے۔ بفرزون کی یونین کونسل نمبر 24 میں گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج کی دیوار کے ساتھ آلائشوں کا ڈمپنگ پوائنٹ بنادیا گیا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رہائشی علاقے میں آلائشوں کے کے ڈمپنگ پوائنٹ کے باعث تعفن پھیل رہاہے ہے اورگھرمیں سانس لینا بھی مشکل ہورہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن (ڈی ایم سی) کے اہلکار پرائیویٹ لوگوں کے ذریعے ٹھیکے پر آلائشیں اٹھارہے ہیں۔علاقہ مکینوں نے بتایا کہ عیدالاضحی کے موقع پر ہر سال انتظامیہ رہائشی علاقے میں ڈمپنگ پوائنٹ بنادیتی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں قربانی کی آلائشیں سڑ رہی ہیں لیکن انتظامیہ فیلڈ میں نظر نہیں آرہی۔سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ، ضلعی انتظامیہ، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز منظر نامے سے غائب رہے ہیں، رہائشی علاقوں میں قربانی کے بعد چونے کا چھڑکاؤ اور اسپرے بھی نہیں ہوسکا ہے۔شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں محض آلائشوں کے کلیکشن پوائنٹ بنائے گئے ہیں جہاں سے جانوروں کی باقیات لینڈ فل سائٹ پہنچانے کا کام سست روی کا شکار ہے۔بارشوں کے دوران نالوں سے نکلنے والے کچرے کے ساتھ کچرا کنڈیوں ،سڑکوں ،محلوں میں جمع کچرا تک صاف نہیں کیا گیا ہے ضلع وسطی،شرقی،کورنگی،ملیر،جنوبی میں جگہ جگہ گیلے کچرے اور غلاظت اور آلائشوںکے ڈھیر نے عید کے تہوارکوماحول کو تغفن زدہ کر رکھا ہے۔ شہر میں صفائی ستھرائی اور آلائشوں کو اْٹھانے کے بارے میں وزیر اعلیٰ سندھ کے بلندوبانگ دعوے ریت کاڈھیر ثابت ہوئے ،حکومت سندھ کی ناقص کارکردگی اور شہر کی بدترین صورتحال پر شہری حلقوں میں سخت اشتعال پھیل گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ صفائی ستھرائی کے امور کی انجام دہی کے لیے بنایا گیا سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نااہل ترین ادارہ بن کر سامنے آگیا ہے،ایک طرف سندھ سالڈ ویسٹ کروڑوں کے ٹھیکے تقسیم کررکھا ہے جبکہ دوسری طرف مزکورہ ٹھیکیدار ان کا عملہ اور مشینریاںعید کے تینوں دن شہر سے غائب رہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ سالڈ ویسٹ کے ٹھیکے اور ان کے ٹھیکیدار ایک دھوکہ ہیں،ضلع وسطی میں حال ہی میں صفائی کا ٹھیکہ دیا گیا جبکہ عیدالاضحی میں آلائشوں کو اْٹھانے کے لیے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ضلع وسطی کے ٹھکیدار کمپنی کے پیٹی ٹھیکیدار سے آلائشوں کو اْٹھانے کے کام کے لیے بلدیہ وسطی کے حکام کی ملی بھگت سے افسران نے معاملات طے کرلیے جس کے بعد ٹھیکیدار کے بجائے ضلع وسطی کی مشینری اور عملہ غیر قانونی طور پر ٹھیکیدار کا کام انجام دیتا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچانے کے لیے عید سے ایک روز قبل ڈائریکٹر سینیٹیشن کو تبدیل کردیا گیا تھا،ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کو ٹھیکیداروں نے خرید کر انہی کو صفائی پر معمور کردیا ہے جو شہر کے ساتھ سنگین مذاق ہے دوسری جانب حالیہ برشوں کے دوران نالوں سے نکلنے والے کچرے کے ساتھ گلیوں،بازاروں،سڑکوں پر موجود بارش کے پانی سے گیلا ہونے والا کچرا شہریوں کے لیے اذیت کا باعث بنا ہوا جبکہ گیلے کچرے سے نکلنے والی بدبو نے شہر کے ماحول کو تغفن زدہ کر رکھا ہے شہر کی بدترین صورتحال پر سماجی حلقوں کی جانب سے شہر کی بدترین صورتحال کا ذمہ دارسندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سے وزیربلدیات، سیکرٹری بلدیات، ضلعی بلدیات کے نااہل ایڈمنسٹریٹرز اور میونسپل کمشنر سمیت نااہل افسران کی فوری برطرف کا مطالبہ کیا ہے جبکہ۔طبی ماہرین نے اعلیٰ حکام سے شہریوں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ہرممکن احتیاط اور اسپرے مہم اور جمع شدہ آلائشیںاورکچرااْٹھانے کے ساتھ ساتھ پانی کی نکاسی سمیت فوری چونے کے چھڑکائو کا مطالبہ کیا ہے۔