آبی گزرگاہوں کی صفائی اور تجاوزات ختم کئے جائیں،آبادگار

151

جھڈو (نمائندہ جسارت) مختلف سیاسی جماعتوں اور آبادگار تنظیموں کی جانب سے سیم نالوں اور قدرتی آبی گزرگاہوں کی عدم صفائی اور ان پر قائم تجاوزات ختم نہ کرنے کیخلاف نبی سر موڑ سے جھڈو ٹائون کمیٹی آفس تک احتجاجی مارچ کیا گیا۔ مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر آبی قدرتی گزرگاہ پران ندی کی فوری صفائی کرکے اسے چوڑاکرنے اور سیم نالوں کے نظام کو اپ گریڈ کرنے جیسے نعرے درج تھے۔ احتجاج کے باعث دو طرفہ ٹریفک معطل ہوگیا اور گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر دیدار خاصخیلی، قادر کھوسو، ایڈووکیٹ ایاز کھوسو، طارق محمود آرائیں اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ گزشتہ سال پران ندی اور سیم نالوں میں گنجائش سے زیادہ پانی بہنے سے طغیانی اور جگہ جگہ ندی نالوں میں شگاف پڑنے کے نتیجے میں پورے علاقہ میں سیلاب آجانے سے بڑی تباہی پھیلی تھی، جس سے سیکڑوں دیہات زیر آب آجانے کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے تھے اور لاکھوں ایکڑ پر کاشت کپاس اور سرخ مرچ کی فصلیں تباہ ہوگئی تھیں، اب دوبارہ مون سون کا سیزن شروع ہونے والا ہے لیکن بار بار احتجاج اور یاد دہانیوں کے باوجود بھی تاحال سیم نالوں اور پران ندی سمیت قدرتی آبی گزرگاہوں کی صفائی کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔ مون سون کا سیزن سر پر آن پہنچا ہے، جس سے خدشہ ہے کہ بارشیں زیادہ ہونے کے نتیجے میں علاقے میں دوبارہ سیلابی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ حکومت سندھ کو بیرون ملک ناجائز اثاثہ جات بنانے اور کمیشن و کرپشن کے حصول سے دلچسپی ہے، اسے زیریں سندھ کے لاکھوں لوگوں کی قطعاً کوئی فکر نہیں ہے، جو ہر سال سیلاب کی نظر ہوجاتے ہیں۔ رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ پران ندی اور سیم نالوں کی فوری صفائی کروا کر اس پورے سسٹم کو اپ گریڈ کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیاجائے گا۔