نسلہ ٹاور کی منظوری سندھ حکومت نے نہیں کے ایم سی نے دی،مراد علی شاہ

167

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ شاہراہ فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کی منظوری سندھ حکومت نے نہیں دی بلکہ کے ایم سی نے دی۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ اسی طرح الہ دین پارک کی منظوری بھی سندھ حکومت نے نہیں کے ایم سی نے دی اور جس نے منظوری دی اب وہ دیکھ لیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کا کہناتھا کہ سندھ کا بجٹ انہوں نے مسترد کیا جو خود مسترد ہوچکے ہیں جن کی 21 نشستیں ہوتی تھیں اب چند رہ گئی ہیں۔خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے گزشتہ روز شاہراہ فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے الہ دین پارک کی الاٹمنٹ کے وقت شہر میں فہیم الزمان ایڈمنسٹریٹر تھے جب کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت تھی۔ایم کیو ایم پاکستان نے وزیراعلیٰ سندھ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ایم کیو ایم پر لگایا جانے والا الزام حقائق کے منافی ہے۔ترجمان کاکہنا تھا کہ الہ دین پارک کی الاٹمنٹ کے وقت شہر میں ایڈمنسٹریٹر فہیم الزماں تعینات تھے اور الہ دین پارک کی الاٹمنٹ کیلیے 1995 میں اشتہارات شائع ہوئے۔ترجمان نے مزید کہا کہ الہ دین کی الاٹمنٹ کے وقت سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی، مراد علی شاہ کے والد وزیر اعلیٰ تھے لہٰذا وہ بیان دینے سے پہلے اپنے بڑوں سے مشورہ کرلیا کریں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے سارے وزیروں کو ایم کیو ایم فوبیا ہوگیا ہے،تحقیقات کروائی جائیں الہ دین پارک کی الاٹمنٹ میں پیپلز پارٹی کا کونسا وزیر ملوث تھا۔