آئینہ ان کو دکھایا تو بُرا مان گئے

548

ایک خبر کے مطابق بھارت کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے بیان پر سیخ پا ہو گیا ہے اور روس نے جنرل اسمبلی کے صدر کے بیان پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ جنرل اسمبلی کے ترکی نژاد صدر ولکان بوزکر نے کہا تھا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں زور و شور سے اُٹھائے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ ولکان بوزکر کا بیان ناقابل قبول اور غیر ضروری ہے۔ نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے ولکان بوزکر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان قابل افسوس اور عالمی سطح پر ان کی ساکھ سے مطابقت نہیں رکھتا۔ ولکان بوزکر نے کشمیر کے حوالے سے کوئی نئی بات نہیں کہی۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور بھارت مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کا پابند ہے۔ اس تناظر میں ولکان بوزکر نے پاکستان کی پیٹھ تھپتھپائی تھی اور اسے یاد دلایا تھا کہ اسے مسئلہ کشمیر کو پوری شدت سے اقوام متحدہ میں اُٹھانا چاہیے۔ مگر بھارت سے ان کی صاف گوئی برداشت نہیں ہوئی۔ دیکھا جائے تو ولکان بوزکر کا بیان ایک آئینہ تھا جس میں بھارت نے اپنا چہرہ دیکھا تو برا مان گیا۔