جرمنی کا نسل کُشی کا اعتراف، متاثرین کیلئے بڑی امداد کا اعلان

338

جرمنی نے ناما اور ہیریرو نسلی گروہوں کی 100 سال پہلے کی گئی نسل کُشی کا اعتراف کرلیا۔

سی این این کے مطابق جرمنی نے 100 سال سے پہلے ہریرو اور ناما نسلی گروہوں کے خلاف ہونے والے مظالم کو نسل کشی کے طور پر سرکاری سطح پر تسلیم کرلیا ہے۔

جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے ایک بیان میں کہا کہ جرمنی صدی قبل جرمن نوآبادیاتی حکمرانی کے جرائم کے لئے معافی مانگتا ہے اور نامیبیا اور مظالم کے متاثرین کی موجودہ نسل کی تعمیر نو اور ترقی کے لئے 1.1 بلین ڈالر کی مدد کرنے کا اعلان کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مقصد متاثرین کی یاد میں حقیقی مفاہمت کا مشترکہ راستہ تلاش کرنا تھا اور ہے۔ اس میں جرمن نوآبادیاتی دور کے المناک واقعات بھی شامل ہیں جو نامیبیا میں رونما ہوئے۔ اور خاص طور پر 1904 سے 1908 کے عرصے میں ہونے والے مظالم کو اب ہم باضابطہ طور پر نسل کُشی کے اقدام کے طور پر مانتے ہیں۔
نامیبیا کے صدارتی پریس سکریٹری الفریڈو ہینگاری نے سی این این کو بتایا کہ جرمن حکومت کی جانب سے نسل کُشی کا اعتراف مفاہمت اور مثبت پیشرفت میں ایک اہم اقدام ہے۔ لوگ اس نسل کشی کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ وہ اس کے ساتھ ہی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ تاہم جرمن حکومت کا بیان ان زخموں پر مرہم رکھنے کے مترادف ہے۔