کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی ،عدالت شہریوں پر مقدمات قائم کرنے پر برہم ،تمام افراد کی رہائی کا حکم

113

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں‘پولیس نے مختلف اضلاع سے گرفتار 300 سے زائد ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا، جوڈیشل مجسٹریٹ ساوتھ کی پولیس افسران پر اظہار برہمی،ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار ملزمان کو تمام ڈسٹرکٹس کے متعلقہ اسپیشل مجسٹریٹس کی عدالت میںپیش کیا بیشتر درجنوں ملزمان کو ایک ہی رسی میں باندھ کر عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزمان کو انسانی ہمدردی کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ عزیر علی خان نے شہریوں کے خلاف درج مقدمات بھی کالعدم قرار دے دیے، عدالت نے ملزمان کو تنبیہ کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد کی ہدایت کی شہریوں کو بغیر ماسک عدالت میں پیش کرنے پر عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کیا ، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر شہریوں پر مقدمات درج کرنے پر عدالت پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریت عزیر علی خان کا کہناتھا کہ کس کے کہنے پر شہریوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے؟، کیا آئی جی سندھ اور دیگر پولیس حکام کے کہنے پر مقدمات درج کیے گئے؟، مقدمات درج کرنے کی ہدایت اسسٹنٹ کمشنر یا ڈپٹی کمشنر نے دی؟ عدالت نے تفتیشی افسران سے استفسار کیا کہ بتایا جائے 188 کی خلاف ورزی پر کسی کے خلاف ایف آئی آر درج ہوتی ہے یا نہیں؟ تفتیشی افسران کاکہناتھا کہ دفعہ 188 کے تحت کسی بھی شہری کے خلاف ایف آئی آر درج ہوسکتی ہے، عدالت کاکہناتھا کہ یہ بات لکھ کر دو، تفتیشی افسران کی جانب سے لکھی گئی درخواستیں آئی جی سندھ، رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ اور دیگر کو ارسال کی جائیں گی، جس کے بھی کہنے پر شہریوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے انہیں شو کاز نوٹس جاری کیے جائیں گے، اگر اسسٹنٹ کمشنر کے کہنے پر مقدمات درج کیے گئے ہیں وہ خود آکر عدالت کو بتائے،غیر قانونی مقدمات درج کرنے پر انہیں بھی شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔ پولیس نے درخشاں سے گرفتار سیلون مالکن خاتون کو بھی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے ان کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا جبکہ پولیس کے متعلق خاتون کی شکایت پر تحریری درخواست دینے کی ہدایت کی۔