ہائپوگلیسیمیا (شوگر کی کمی) ، کیفین سے دوری ، نیند میں تبدیلی اور یا پھر محض روزہ رکھنے کے تناؤ جیسے عوامل کے نتیجے میں بھی رمضان میں روزہ رکھنے والے بہت سارے افراد ہلکے یا معتدل سر درد کا شکار ہوتے ہیں۔
روزے کا ٹائم ختم ہونے سے پہلے سردرد کا آغاز اکثر دوپہر یا شام میں ہوتا ہے۔ روزہ رکھنے کے دوران عام طور پر سر درد کی فریکوئنسی بڑھ جاتی ہے یعنی سال کے دوسرے اوقات میں اس تکلیف میں مبتلا افراد کو اتنی سردرد کی شکایت نہیں ہوتی جتنی رمضان میں درد کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ ایسے بھی افراد کی کوئی کمی نہیں جنہیں سالہا سال سردرد کی شکایت نہیں ہوتی لیکن رمضان میں وہ بھی اس تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔
تاہم جنوبی افریقہ کی ہیڈ-ایک سوسائٹی کے چیئرمین ، ڈاکٹر ایلیوٹ شیول نے اس تکلیف کا حل ڈھونڈ لیا ہے اور روزہ توڑا بغیر ان تجاویز پر عمل کرکے سردرد کو کم کیا جاسکتا ہے۔
1) شیول کے مطابق روزے کے دوران سر درد کی ایک عام وجہ کیفین سے دوری بھی ہے۔ کچھ لوگ چائے یا کافی پینے کے بہت عادی ہوتے ہیں لیکن رمضان المبارک میں جب اچانک انہیں یہ چیز چھوڑنی پڑتی ہے تو سردرد اس کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اس کا بہترین حل یہ ہے کہ کافی یا چائے پینے کی مقدار کو بتدریجاً کم کیا جائے۔ اس سے سردرد کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔