اخوان المسلون کے موجودہ سربراہ کو عمر قید کی سزا

410

مصری عدالت نے اخوان المسلمون کے  جنرل محمود عزت کو عمر قید کی سزا سنادی۔

مصر کے سرکاری الاحرار اخبار کے مطابق دہشت گردی کی عدالت نے قتل واردات کو بھڑکانے ، اسلحہ رکھنے اور لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کے الزام میں محمود عزت کو قید کی سزا سنائی۔

عزت کیخلاف یہ مقدمہ 2013 سے درج ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اخوان کے ممبروں نے فوج کی جانب سے مرحوم محمد مرسی کو ہٹائے جانے پر نو افراد کو ہلاک اور 91 کو زخمی کیا تھا۔

2015 میں قاہرہ فوجداری عدالت نے اسی مقدمے میں چار ملزمان کو سزائے موت اور 14 دیگر افراد کو مختلف قید کی سزائیں سنائی تھیں، خاص طور پر اس جماعت کے اعلی رہنما محمد بیدی کو۔

اگست 2020 میں سیکورٹی حکام نے مشرقی قاہرہ میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ سے محمود عزت کو گرفتار کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مصر کی ایک عدالت نے مرحوم مرسی اور اخوان المسلمون کے 89 ارکان کے تمام اثاثوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے اخوان المسلمون کے 89 رہنماؤں اور ممبروں کے اثاثے ضبط کرنے اور ان کے خزانے کو قومی خزانے میں منتقل کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔

محمد مرسی کے اثاثوں کو ضبط کیے جانے کا اطلاق اُن تمام اثاثوں پر ہے جو اُن کے اہلخانہ کی وراثت میں آئے ہیں۔

اس اقدام میں اخوان کے اعلی رہنما محمد بیدی ، ان کے نائب خیرات الشتر اور سابق قانون ساز محمد بیلتگی کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔