ڈالر کی قدر میں کمی اور کاٹن یارن کی عدم دستیابی سے ایکسپورٹر ز کو بھاری نقصان

413

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ویلیو ایڈیڈ گارمنٹس اور ہوم ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی ایکسپورٹ آرڈرز کے حصول کی کامیاب جدوجہد کاٹن یارن کی عدم دستیابی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں میں کمی کے باعث خطرے میں پڑ گئی ہے جس کی وجہ سے آئندہ چند ماہ میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں تیزی سے کمی کا اندیشہ ہے۔گزشتہ چھ ماہ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 5.58فیصد کمی ہوئی ہے اور ڈالر کی قدر166.5سے گھٹ کر157.2تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایکسپورٹرز نے اپنے ایکسپورٹ آرڈرز166.5روپے فی ڈالر کی قدر سے طے کیے تھے۔اسی طرح کاٹن یارن 30/1 کی قدر وقیمت میں بھی 15فیصد اضافہ ہوا اور اس قیمت پر بھی یارن مقامی منڈیوں میں دستیاب نہیں۔اس غیر یقینی صورتحال کے باعث ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نئے ایکسپورٹ آرڈرز لینے سے گریزاں ہیں۔ ڈالر کی قدر میں کمی اور کاٹن یارن دستیاب نہ ہونے کے باعث ایکسپورٹرز کو ڈبل دونوں طرف سے مار پڑ رہی ہے۔ چیئرمین پاکستان اپیرئل فورم و سابق چیئرمین پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن محمد جاوید بلوانی کا کہنا تھا کہ حکومت فوری مداخلت کرے اور ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو غیر یقینی صورتحال سے بچائے اور فوری طور پر ڈیوٹی فری کاٹن یارن کی دنیا بھر بشمول بھارت سے امپورٹ کرنے کی اجازت دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاٹن کی پیداوار میں کمی اورپاکستان میں مقامی طلب میں کمی کے باوجود اسپننگ ملز نے 209290میٹرک ٹن کاٹن یارن گزشتہ سات ماہ مالی سال2020-21میں ایکسپورٹ کی۔