پاکستان کو رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 9.8 ارب ڈالر قرض ملا

208

اسلام آباد: پاکستان کو رواں مالی سال 2023-24 کے دوران ابتدائی 9 ماہ میں 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت اقتصادی امور کے جاری کردہ اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2023ء تا مارچ 2024ء پاکستان کو مجموعی طور پر 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے اسی دورانے میں ملنے والے 7.8 ارب ڈالر کے قرض سے 2 ارب ڈالر کم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان نے 17.4 ارب ڈالر قرض لینے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے، تاہم آئی ایم ایف سے ملنے والے 1.9ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے ملنے والا ایک ارب ڈالر قرض اس کا حصہ نہیں ہے۔

رواں سال قرض کا ہدف 17.62 ارب ڈالر سے کم کر کے 17.4 ارب ڈالر کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح روا ں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 6 کے بجائے 2 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے جب کہ پاکستان نے شرح سود زیادہ ہونے پر 1.5 ارب ڈالر کا یورو بانڈ جاری کرنے کا پروگرام بھی ملتوی کر دیا ہے۔

وزارت اقتصادی امور کے مطابق حکومت پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران کمرشل بینکوں سے بھی کوئی نیا قرض نہیں لیا، مارچ میں عالمی بینک سے 638 ملین ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 469 ملین ڈالر اور ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) سے 255 ملین ڈالر قرض ملا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں حکومت کو 318 ملین ڈالر اور ستمبر میں 321 ملین ڈالر قرض ملا، رواں مالی سال کے 9ماہ کے دوران سعودی عرب سے ٹائم ڈپازٹ اور ادھار تیل کے طور پر 1.23 ارب ڈالر موصول ہوئے جبکہ اسی عرصے میں عالمی بینک سے 1.43 ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 665 ملین ڈالر کا قرض ملا ہے۔

وزارت اقتصادی امور کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے 781.5ملین ڈالر کے نیا پاکستان سرٹیفیکٹ خریدے اور 4.7 ارب ڈالر قرض بجٹ سپورٹ کے طور پر ملا ہے۔