الیکشن کمیشن کا کردار متنازع، ہماری پٹیشنز کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا، وزیراعظم

502

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے ابھی سے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنا شروع ہوگئی ہیں، پارٹی ترجمان اپوزیشن کے پیسے کے بیانیے کو اجاگر کریں، الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا، ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا،

پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کس سینیٹر کو کیا آفر آئی، وزیراعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کے پیسے کے بیانیے کو اجاگر کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا، اجلاس میں الیکشن کمیشن کے انتظامی معاملات پر بھی سوالات اٹھائے گئے، انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہماری پٹیشنز کو کسی خاطرمیں نہیں لایا گیا، ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا، یوسف رضا گیلانی نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑائیں، قوم ان کی حرکتیں دیکھ رہی ہے۔

حکومتی ترجمانوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا، وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ ٹریس ایبل بیلٹ پیپر چھاپنے میں کتنا وقت لگ جاتا؟۔انہوں نے کہا کہ نااہل شخص پیسے کے زور پر سینیٹ میں آگیا، اب پیسہ کے زور پر منتخب شخص چیئرمین سینیٹ کا خواب دیکھ رہا ہے، کرپشن اور پیسے کے سیاست میں استعمال کا عملی مظاہرہ یوسف رضا گیلانی کی جیت میں دیکھ لیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کرپٹ ٹولہ کرپٹ شخص کوایوان بالاکے سب سے بڑے منصب پرمنتخب کرانے کیلئے سرگرم ہے، وزیراعظم نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ وہ  پی ڈی ایم کے خلاف مزید فعال ہوں۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں الیکشن ایکٹ سمیت مریم نواز کے بیانات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں مریم نواز کے ملکی ایجنسیز سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قوم کی اخلاقیات تباہ کر دی گئی ہیں۔

حکومتی ترجمانوں نے اجلاس میں کہا کہ چوری کا الیکشن جیتنے پر خوشیاں منائی گئیں، اگر ہائوس کا اعتماد نہیں تھا تو فوزیہ ارشد کیسے کامیاب ہوئیں؟ ہاؤس کا ارادہ نہ ہوتا تو خاتون کامیاب ہوتی نہ اعتماد کا ووٹ ملتا۔

اجلاس میں مریم نواز کے ٹکٹس چلنے کے بیان پر ممکنہ قانونی کارروائی پر بحث کی گئی، ارکان نے کہا مریم نواز کے بیان سے لگ رہا ہے انھوں نے سینیٹ الیکشن میں پیسا چلایا، بیان سے لگا کہ پیسا چلایا گیا مگر ایجنسیوں نے منصوبہ ناکام بنا دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ روایت بن چکی ہے کہ پیسا لگا کر اقتدار میں آتے ہیں، پھر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ کر پیسا واپس نکلواتے ہیں، کرپشن کر کے نیلسن منڈیلا کی طرح تقاریر جھاڑتے ہیں۔ وزیر اعظم نے صحافیوں پر بھی تنقید کی، کہا کچھ صحافی بھی ہائیکورٹ پہنچ گئے تھے کہ منڈیلا کو بولنے دیں۔