فرانس کے بعد اب سوئیٹزرلینڈ میں بھی نقاب پر پابندی کیلئے ووٹنگ

390

جنیوا: سوئٹزرلینڈ میں عوامی مقامات پر حجاب پر پابندی عائد کیے جانے کیلئے ووٹنگ کی جائے گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق دائیں بازو کی سوئس پیپلز پارٹی (ایس وی پی) کے اس اقدام کو عوام کی جانب سے نفرت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ ووٹنگ مہم کا عنوان بنیاد پرست اسلام کو روکو!” اور “انتہا پسندی رکو!” کے نام سے ہے جس میں ایک سیاہ فام خاتون کو نقاب میں دکھایا گیا ہے۔

حکومت نے اس مہم کی مخالفت کی ہے تاہم اگر ووٹنگ کی اکثریت پابندی کے حق میں ہوتی ہے تو حکومت پر اسے نافذ کرنا لازمی ہوگا۔ دائیں بازو کے حریف مظاہرین نے اس اقدام کو ایک بے ہودہ ، بیکار اور اسلامو فوبیا قرار دیا گیا ہے۔

دائیں بازو کی سوئس پیپلز پارٹی (ایس وی پی) کی مہم کے ترجمان جین لوک ایڈور نے اسلامی اقدار پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تہذیب کا سوال ہے۔ آزاد مرد اور خواتین اپنے آپ کو بے نقاب چہروں کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ نقاب اسلام کی ایک انتہا پسند شکل ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خوش قسمتی سے سوئٹزرلینڈ میں برقعہ پہننے والی خواتین کم ہیں تاہم اس سے پہلے کہ مسئلہ قابو سے باہر ہوجائے، اس سے فوراً نمٹنا چاہیے۔