کراچی سے ایس آر اے کا دہشتگرد گرفتار، بم اور اسلحہ برآمد

92

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سی ٹی ڈی اور وفاقی حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی روڈ موسمیات چورنگی سے سندھ ریولوشنری آرمی کا دہشت گرد گرفتار کرلیا، دستی بموں سمیت بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد، سجاد عرف ببلو رینجرز پر حملوں سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم سجاد نے دوران تفتیش بتایا کہ 19 جون 2020ء کو لیاقت آباد میں رینجرز کی گاڑی پر حملے میں معاونت کی، حملے میں ایک شخص جاں بحق، رینجرز اہلکار سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے، 8 جولائی 2020ء کو ریٹائرڈ رینجرز افسر کی دکان پر حملہ کیا، حملے میں ریٹائرڈ افسر جاں بحق ہوگیا، 14 اگست کو قیادت کے احکامات پر چینی شہریوں کی وین پرحملے کی منصوبہ بندی کی۔ ملزم نے انکشاف کیا نیاز لاشاری کی ہلاکت کے بعد ایس آر اے قیادت نے بدلہ لینے کے احکامات دیے جبکہ ملزم اور اس کے ساتھی جاوید منگریو کی بشیر شر سے محمد خان گوٹھ میں ملاقات ہوئی، جہاں ائرپورٹ کے قریب ملیر کینٹ پر رینجرز چیک پوسٹ پرحملے کا منصوبہ بنایا، جاوید منگریو کے دستی بم فراہم نہ کرنے پر حملہ ملتوی کیا گیااس کے 3 روز بعد لیاقت آباد میں رینجرز کی موبائل پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا،ساتھیوں کے ساتھ مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر حملے کا منصوبہ بنایا، سخت سیکورٹی کی وجہ سے کارروائی ترک کردی۔ یونیورسٹی روڈ اور جوہر کمپلیکس پر آزادی اسٹال اور جشن آزادی کی ریلیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جس کی سجاد شاہ عرف سوڈھو کی ہدایت پرایس آر اے ٹیموں کو ہدایت کی گئی تھی، ہدایت ملی تھی کہ 14 اگست پر ریلیوں میں دستی بم، بوتل بم سے حملے اور فائرنگ کرنی ہے، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی منصوبہ بندی کی مگر ساتھیوں کی گرفتاری سے کام نہ ہوسکا۔