حکومت ایف اے ٹی ایف کے دبائومیں آکر مدارس کو فتح کرنے سے گریز کرے، سراج الحق

524
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے منصورہ لاہور میں جمعیت طلبہ عربیہ کا وفد ملاقات کررہا ہے

لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ مدینے کی ریاست کے دعوے دار معیشت کی بربادی کے بعد ملک کی نظریاتی اساس کو تباہ کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ دینی مدارس کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنا اور ان کا دائرہ کار محدود کرنا اسی سازش کی کڑی ہے ۔ حکومت ایف اے ٹی ایف کے دبائو میں آکر مدارس کو فتح کرنے سے گریز کرے ۔ مدارس کے 34 لاکھ طلبہ دو قومی نظریے کے تحفظ کی ضمانت ہیں ۔ تعلیم کے شعبے میں انقلاب کے دعویداروں نے تعلیمی بجٹ میں کمی کی اور مدارس کو ایک روپیہ تک نہیں دیا ۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ دینی مدارس میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ جدید علوم بھی پڑھائے جائیں ۔ دینی مدارس کے 5 نئے بورڈ ز کی منظوری کا حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں ۔ مدارس کا ایک بورڈ ہونا چاہیے ۔ جماعت اسلامی دینی مدارس کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے وفد سے منصورہ میں ملاقات کے موقع پر کیا ۔ جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم اعلیٰ شمشیر علی شاہد کی سربراہی میں ملاقات کے لیے آنے والے طلبہ نے امیر جماعت کو حقوق طلبہ مدارس دینیہ مہم کے بارے میں آگاہ کیا۔ امیر جماعت نے وفد کو طلبہ حقوق مہم کی بھر پور حمایت کا یقین دلایا ۔ وفد کے دیگر اراکین میں حافظ نعیم اللہ ، محمد طیب اور عبدالغفار شامل تھے ۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ حکومت مدارس کے طلبہ کی اسناد اور ڈگریوں کو قانونی حیثیت دے ۔ حکومت مدارس کو فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی جس پالیسی پر گامزن ہے وہ نہایت خطرناک ہے ۔ایسی سازشیں مغربی ممالک میں تیار کی جاتی ہیں اور ان کا مقصد امت مسلمہ کو تقسیم در تقسیم کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ماضی میں بھی فرقہ واریت کے عفریت سے گزر چکے ہیں ، ملک مزید اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت مدارس سے متعلق فیصلہ سازی کے عمل میں طلبہ تنظیموں اور ان کے نمائندوں کو شامل کرے ۔ غیر ملکی اداروں کے دبائو میں آ کر ایسے فیصلے نہ کیے جائیں جس سے ملک کے نظریے کو نقصان پہنچے ۔انہوں نے کہاکہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ملک کے جغرافیے اور نظریے کی حفاظت کے ضامن ہیں ۔ حکومت تعلیمی اداروں میں اسلامی علوم پڑھانے کا بندوبست کرے ۔ اسی طرح مدارس میں بھی جدید علوم پڑھائے جائیں ۔ ایک قوم ایک نصاب ہوناچاہیے اور نصاب کی تشکیل میں نظریہ پاکستان کی جھلک ہو ۔ سراج الحق نے حکومت کی طرف سے دینی مدارس کے 5 نئے بورڈ ز کی تشکیل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بغیر مشاورت راتوں رات نئے تعلیمی بورڈ ز کی منظوری مدارس کے لاکھوں طلبہ کے مستقبل پر شب خون مارنے کے مترادف ہے ۔پہلے سے موجود وفاقوں کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے سے انتشار پھیلے گا۔ امیر جماعت نے طلبہ کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھر پور جدوجہد کررہی ہے ۔ ہم مدارس کو لاوارث نَہیں چھوڑیں گے اور ان کی آواز ہر فورم پر اٹھائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان میں اسلامی انقلاب لانا چاہتی ہے۔ آزمائے ہوئے لوگ مزید آزمائے نہیں جاسکتے ۔ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنائیں گے ۔