پیپلزپارٹی رہنما پلوشہ خان سینیٹ الیکشن لڑنے کیلیے اہل قرار

266

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے سینیٹ انتخابات لڑنے کیلیے اہل قرار دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینیٹ الیکشن میں پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سے متعلق سماعت ہوئی جس میں پلوشہ خان کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

واضح رہے اعتراض کنندہ عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ میں سینیٹ الیکشن کی تشریح کرنا چاہتا ہوں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے یہ بتائیں ، پلوشہ کو الیکشن سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔

عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے ہمیں سنا ہی نہیں ، پلوشہ خان نے جعل سازی سے ووٹ کراچی منتقل کرایا ، جس پر عدالت نے کہا ووٹ منتقل کرنے کا تو باقاعدہ قانون موجود ہے، رٹ پٹیشن میں کیسی کو کیسے نااہل قرار دے سکتے ہیں ، ووٹ پنجاب سے سندھ منتقل کرنے پرکیا خلاف قانون ہوا ، یہ عدالت اپیلنٹ ٹربیونل نہیں جو دستاویزات کا جائزہ لے۔

دوسری جانب جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا کہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ خلاف قانون کیاہوا تو عاقب راجپر نے کہا کہ ووٹ منتقل کرنے کی قانون سازی اپنے مفادمیں کی گئی ، اسی لیے تو کہا جاتا ہےکہ غریب کیلیے کچھ اور امیر کیلیے کچھ اورقانون ، اقدام صوبوں کی نمائندگی کے تناسب میں مداخلت ہے۔

جسٹس امجد علی سہتو نے سوال کیا کہ ہمیں یہ بتائیں ٹربیونل نے کیاخلاف قانون فیصلہ دیا ، جس پر عاقب راجپر ایڈووکیٹ کا کہنا تھاکہ پلوشہ خان کے پاس سندھ میں کوئی جائیداد نہیں تو۔

جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ بات وہ کریں جو قانون آپ کو اجازت دیتا ہے ، آپ مطمئن کریں کہ آپ کیسے اعتراض دائر کر سکتے ہیں ،آپ عدالت میں غیر متعلقہ دلائل دے رہے ہیں۔

خیال رہے سندھ ہائیکورٹ میں وکلا کے دلائل سننے کے بعد پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کردیے اور پلوشہ خان کو سینیٹ الیکشن لڑنے کیلیے اہل قرار دے دیا ہے۔