تجاوزات کے نام پر غریبوں کو بے گھر کرنا ظلم ہے، حسین محنتی

68

کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ نے تجاوزات کے نام پر کراچی تا کشمور ہزاروں گھر، دکانیں اور کاروباری مراکز کی مسماری اور لاکھوں لوگوں کے خواتین اور بچوں سمیت کھلے آسمان تلے کسمپرسی کی زندگی گزارنے کی شدید مذمت اور غریب لوگوں کومتبادل جگہ دیے بغیر گھر مسمار نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالوں سے آباد و محکمہ آبپاشی کی جانب سے کینالوں پر بنے گھروں کو مسمار کرنے سے پہلے ان افسران کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے قبضے کرنے میں سہولت کاری کی، محکمہ ریونیو، واپڈا اور سوئی سدرن نے ان آبادیوں کو گیس،بجلی فراہم کی اور کاغذات بناکر دیے، اگر گھر بنانے والے قصور وار ہیں تو اس جرم میں باقی سرکاری محکموں کے افسران کو بھی قانون کے کٹہرے میں لاکر عبرت کا نشان بنایا جائے۔صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ایک طرف مہنگائی،بیروزگاری اور بدامنی نے عام آدمی کا جینا حرام کردیا ہے تو دوسری جانب بڑی تعداد میں لوگوں کے گھر گراکر ان سے چھت بھی چھین لی گئی ہے جو سراسر ظلم ہے، سندھ کے کئی اضلاع میں کینالوں کے کناروں پر 30،35سال سے رہائش پذیر لوگوں کو یوں اچانک بے دخل اور ان کے گھروں کی مسماری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت مسلسل 13 سالہ حکمرانی کے باوجود سندھ کے عوام کو صحت، تعلیم اور صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات نہ دے سکی ،ہزاروں نوجوان ڈگریاں لے کر روزگارکے لیے ٹھوکریں کھانے جبکہ ہر روز درجنوں افراد غربت اور مفلسی کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، اس صورتحال میں لاکھوں لوگوں کو بے گھر کرنا زیادتی کی انتہا ہے جبکہ بے گھر افراد کے لیے نہ تو کوئی متبادل جگہ اور نہ ہی کھانے پینے کی اشیا اور خیموں کا بندوبست کیا گیا ہے جس کی وجہ سے خواتین، بزرگ اور بچے شدید اذیت کا شکار ہیں۔ جماعت اسلامی متاثرین کے ساتھ ہر فورم پر بھرپور احتجاج کرے گی۔ جماعت اسلامی اور الخدمت حسب حال متاثرین کی خدمت کر ر ہے ہیں تاہم یہ کام حکومت وقت کا ہے جو اپنی ذمے داری اور فرض سے غافل نظر آتی ہے۔