اپوزیشن میری تعریف کرے تو میں اپنی توہین سمجھوں گا، وزیراعظم

370

ساہیوال: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سارے ڈاکو مل کر مجھے بلیک میل کر رہے ہیں، اپوزیشن کے نامور ڈاکوؤں کی تنقید کو اعزاز سمجھنا چاہئیے، یہ اگر میری تعریف کرے تو میں اپنی توہین سمجھوں گا،کرپشن کو روکنے کی ترامیم کے مخالف قوم کے سامنے بے نقاب ہوں گے۔

ساہیوال میں تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور حکومت مل کر پارلیمنٹ چلاتے ہیں، انہوں نے پہلے دن سے پارلیمنٹ کو این آر او مانگنے کیلئے استعمال کیا، پارلیمنٹ کے اندر عوامی مفاد کی جو بحث ہونا چاہیئے تھی وہ نہیں ہو سکی، اپوزیشن کے نامور ڈاکوں کی تنقید کو اعزاز سمجھنا چاہئیے، اپوزیشن اگر میری تعریف کرے تو میں اپنی توہین سمجھوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیل ہی ہونا تھا، سارے ڈاکو مل کر مجھے بلیک میل کر رہے ہیں، ایک بھگوڑا لیڈر لندن میں بیٹھ کر انقلاب لانا چاہتا ہے، یہ سب پارٹی کو اکٹھا رکھنے کیلئے حکومت جانے کی تاریخیں دیتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کرپٹ آدمی ہیں اور ان کو مولانا کہنا علما کی توہین ہے، فضل الرحمان مدارس کے بچوں کو استعمال کر کے ارب پتی بنے، وہ خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے ابھی سے ریٹ لگنا شروع ہو چکے ہیں، ہمیں معلوم ہے کونسا سیاسی لیڈر پیسے لگا رہا ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ پیسہ لگا کر سینیٹر بننے والا پیسہ نہیں بنائے گا، سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلیٹنگ کیلئے آئینی ترمیم کا رہے ہیں، کرپشن کو روکنے کی ترامیم کے مخالف قوم کے سامنے بے نقاب ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کہ فارن فنڈنگ میں ہمیں پھنسانے والے اب خود پھنس چکے ہیں، سب کو پتا ہے کہ اسامہ بن لادن نے کس کو پیسے دئیے تھے، اکاونٹس کی اسکروٹنی ہوئی تو تحریک انصاف کے اکاونٹس شفاف نکلیں گے، ہم نے الیکشن کمیشن میں 40 ہزار اکاونٹس کا ڈیٹا دیا ہے، چیلنج کرتا ہوں یہ جماعتیں ایک ہزار اکاونٹس کی تفصیلات بھی نہیں دے سکتیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی پشت پناہی کے بغیر سرکاری زمینوں پر قبضہ نہیں ہو سکتا، مریم نواز نے غیر قانونی کھوکھر پیلس پر کھڑے ہو کر قبضہ مافیا سے اظہار یکجہتی کیا، کھوکھر برادران نے 130 کروڑ کی سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہوا تھا، خود کو مستقبل کا لیڈر کہنے والی مریم نواز قبضہ مافیا کی حمایت کر رہی ہیں، ان کے دور میں ہر سیاسی رہنما نے سرکاری زمینوں پر قبضے کئے، جب ملک کا ایک وزیراعظم قبضہ گروپس کی پشت پناہی کرے تو باقی کسی کو کون روکے گا، بڑے بڑے ڈاکووں اور قبضہ مافیا کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جس فورم پر اپوزیشن کے خلاف فیصلہ آئے وہ اس کو نہیں مانتے، نیب ان کی کرپشن پکڑ رہی ہے یہ نیب کو بھی نہیں مانتے، ماضی میں یہ ججز سے اپنی مرضی کے فیصلے کرواتے رہے، (ن) لیگ نے مرضی کا فیصلہ نہ آنے پر سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔

عمران خان نے لاہور میں قبضے کی زمین پر تعمیر کردہ کھوکر پیلس گرانے پر عثمان بزدار کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بڑے ڈاکوں پر ہاتھ ڈالنا اور قبضہ گروپ کے محل گرانا یہ ہوتی ہے تبدیلی، لاہور کے سب سے بڑے قبضہ گروپ کی پشت پر نواز شریف اور اس کی حکومت کھڑی تھی، میں نے وہ محل گرتے دیکھا، لوگ پوچھتے ہیں تبدیلی کہاں ہے تو یہ ہوتی ہے تبدیلی۔