شہداد پور، نہروں کے پشتوں پر غیر قانونی قبضے جاری

234

شہدادپور (نمائند جسارت) سندھ ہائی کور ٹ کے حکم کے باوجود محکمہ آبپاشی ہالا ڈویژن کی حدود سے نکلنے والی مین روہڑی کینال جام برانچ سیکشن سنگھر مائنر ودیگر نہروں کے آئی پی اور این آئی پی پشتوں پر غیر قانونی قبضے جاری ہیں، تجاوزات کی آڑ میں بلڈروں نے غیر قانونی طور پر واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی بھرنا شروع کیا ہوا ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ آبپاشی ٹنڈو آدم سب ڈویژن کے بااثر ایس ڈی او جو کہ سیاسی بنیادوں پر تعینات ہیں ان کی مبینہ طور پر چشم پوشی اور ناقص کارکردگی سب پر عیاں ہے، نہروں میں سالانہ بندی کے دوران لاکھوں روپے کے عوض خرکاروں کو مٹی فروخت کردی ہے، اس وجہ سے آبادگاروں کے مطابق نہروں میں بھاری مشینوں کے ذریعے کھڈے کردیے ہیں جس کی وجہ سے ٹیل میں پانی نہیں آئے گا اور فصلات کو بھاری نقصان ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ آبپاشی کے حکام کی مبینہ طور پر سرپرستی حاصل ہے، علاقے کے آبادگاروں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ باریک بینی سے انکوائری کرائی جائے اور ملوث عملے کیخلاف کارروائی اور تجاوزات ختم کیے جائیں۔