سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کو فروغ مل رہا ہے، آمنہ سلیم

220

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسٹاپ اللیگل ٹریڈ (ایس آئی ٹی) پاکستان نے ٹوبیکو سیکٹر سے متعلق غلط اعدادوشمار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سگریٹ سے متعلق مختلف فورمز پر پیش کیے جانے والے غلط اعدادوشمار ملک میں سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کے فروغ کا سبب بن رہے ہیں۔ ایس آئی ٹی کی نمائندہ آمنہ سلیم نے تمباکونوشی کی روک تھام کے لیے سرگرم تنظیموں کی جانب سے مختلف فورمز پر پیش کیے جانے والے اعدادوشمار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض تنظیمیں تمباکونوشی کے رجحان کی روک تھام کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنے کے بجائے حکومت اور پالیسی میکرز کو غلط اعدادوشمار فراہم کرکے گمراہ کررہی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر معاشی تحقیق اور حکومت کو مشاورت فراہم کرنے والے پلیٹ فارمز کو بھی اس مہم کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف عالمی تحقیقی اداروں کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار پاکستان میں سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کا شیئر 30سے 40فیصد ظاہر کرتے ہیں تاہم اس کے برعکس مختلف مقامی تنظیمیں پاکستان میں قانونی اور غیرقانونی سگریٹ کی فروخت کے الگ اعدادوشمار کا پرچار کررہی ہیں جو فیصلہ سازوں کی سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے توجہ بھٹکانے کا سبب بن رہے ہیں۔