سندھ جزائر کیس: سندھ ہائیکورٹ نے رپورٹ طلب کرلی

457

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سندھ کے جزائر وفاق کے سپرد کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان اور دیگر سے رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے جزائر سے متعلق نیا آرڈیننس جاری نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالتِ عالیہ کو بتایا ہے کہ جزائر سے متعلق وفاقی حکومت کے آرڈیننس کی مدت ختم ہو چکی ہے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے آرڈیننس 22 ستمبر کو جاری کیا جو 3 جنوری کو ختم ہو چکا ہے  اور وفاقی حکومت نے جزائر سے متعلق نیا آرڈیننس ابھی تک جاری نہیں کیا ہے۔

دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر آرڈیننس ختم ہو چکا ہے تو یہ درخواست غیر مؤثر ہو جائے گی، جس پر  جسٹس محمد علی مظہر نے ہدایت کی ہےکہ آرڈیننس کی مدت ختم ہونے کے بعد وفاق کا مؤقف عدالت کو بتایا جائے۔

عدالتِ عالیہ نے اٹارنی جنرل پاکستان اور دیگر سے 21 جنوری کو رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ آئندہ سماعت پر ڈی سیلینیشن پلانٹ کے معاہدے سے متعلق جواب بھی طلب کر لیا۔

واضح رہے صدر عارف علوی کی جانب سے 31 اگست 2020 کو پاکستان آئی لینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے نام سے ایک آرڈیننس جاری کیا گیا تھا، جسے اگلے ہی روز نوٹیفائی کردیا تھا جبکہ صرف دو ہفتوں بعد ہی صدر عارف علوی نے ریئل اسٹیٹ ٹائکون اور تاجر ملک ریاض، عقیل کریم ڈیڈھی اور عارف حبیب سے جزیرہ بنڈل پر مستقبل میں ترقی کے حوالے سے بات کی۔